ایکنا نیوز- خبررساں ادارے رشیاء الیوم کے مطابق مصری ماہر اقتصاد «احمد علی» نے مصری کمپنیوں کی شرکت کے حوالے سے کہا: سعودی عرب کی شدید خواہش ہے کہ مصری ماہرین سلوی کینال کی کھدائی میں شامل ہو اور امکانی طور پر اس کینال کی کھدائی میں تین سال کا عرصہ لگ سکتا ہے۔
انکا کہنا تھا: مصر بھی اس کینال کی کھدائی میں بھرپور حصہ لے رہا ہے اور اس حوالے سے تمام ٹیکنالوجی ، مشینری اور دیکر وسایل کو بروئے کار لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
مصری ماہر کا کہنا تھا: اس کینال سے قطر کے تمام زمینی راستے بند ہوں گے اور قطر کو حمل ونقل میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا
انکا کہنا تھا: اس پروجیکٹ میں مصری اور سعودی انجنیرز باہمی مشاورت اور ہم آہنگی سے کام کریں گے۔
قابل ذکر ہے کہ ساٹھ کیلومیٹر لمبے کینال سے قطر اور سعودی زمینی راستے منقطع ہوں گے اور یوں قطر خودبخود ایک جزیرے کی شکل میں محدود ہوگا۔/