ایکنا نیوز- ایکسپریس نیوز کے مطابق سال ۲۰۱۱ سروے کے مطابق ہندوستان میں مسلمانوں کی تعددا ۲۔۱۴ سے تک جاپہنچی ہے ۔ جیلوں میں مسلمانوں کی تعداد ۲۱ فیصد اور جن پر الزامات ثابت ہوچکے ہیں انکی تعداد ۸۔۱۵ فیصد ہے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ بڑی تعداد میں بیگناہ بھی جیلوں میں موجود ہیں۔
سال ۲۰۱۰ سے حیدرآباد کے علاوہ دیگر شہروں کے عدالتی اداروں میں مسلمانوں کی تعداد آبادی کے لحاظ سے دس فیصد سے کم تر ہوچکی ہے۔
مثال کے طور پر بنگلور میں ۲۵ سے گھٹ کر سال ۱۹۹۱ کی نسبت سال ۱۹۱۱ میں ۸ ہوچکا ہے جبکہ یہاں آبادی میں مسلمانوں کی تعداد ۲۴ فیصد سے بڑھکر ۲۷ فیصد ہوچکی ہے
سال ۱۹۶۱ کو کرناٹک میں عدالتی اداروں میں مسلمانوں کی تعداد ۶۷ تھی مگر سال ۲۰۱۱ حیرت انگیز حد تک کم ہوچکی ہے۔
اس رپورٹ سے اندازہ ہوتا ہے کہ بھارت میں مسلمانوں کی آبادی بڑھنے کے باوجود اداروں میں انکی تعداد کم کی جارہی ہے۔/