ایکنا نیوز- اناطولیہ نیوز کے مطابق حماس تحریک کے ترجمان ؛ عبداللطیف قانوع نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وطن واپسی تحریک مضبوطی سے آگے بڑھ رہی ہے اور صھیونی رژیم کے پاس تسلیم کے سوا کوئی آپشن موجود نہیں۔
انکا کہنا تھا: فلسطینی خواتین بھی انقلاب کی راہ میں شانہ بشانہ کھڑی ہیں اور اس راہ میں شہید اور اسیر و زخمی بھی ہوچکی ہیں۔
مختلف میڈیا اور سوشل میڈیا کے مطابق فلسطینیوں نے «جمعة كسر المنع» (جمعه شکست تشدد) کے عنوان سے مظاہرے کیے اور صھیونی مظالم کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔
مظاہرے مسجدالاقصی انتظامیہ کی گرفتاری اور مسجد الاقصی میں روک تھام کے خلاف کیے گیے۔
قدس ادارہ اوقاف کے سربراہ شیخ «عبدالعظیم سلهب»، اور ڈپٹی «ناجح بکیرات» بھی ان افراد میں شامل ہیں جنکو صھیونی مظالم کے خلاف مظاہروں کی وجہ سے علاقہ بدر کیا گیا ہے۔
فلسطینی رہنماوں کے مطابق نے عوام سے مطالبہ کیا کہ وہ جمعہ کے مظاہروں میں بھرپور شرکت کریں اور گذشتہ روز یوم خواتین کے حوالے سے فلسطینی خواتین بھی بڑی تعداد میں شریک تھیں۔
فلسطینی رہنماوں نے کہا کہ موجودہ مظاہرے مسئله فلسطین کے حل تک بھرپور انداز میں جاری رہیں گے اور یہ تحریک تمام فلسطینیوں کے لیے امید کی کرن ہے۔
وطن واپسی کی تحریک گذشتہ مارچ سے شروع ہوچکی ہے اور ان مظاہروں میں اب تک ۲۵۷ فلسطینی شہید اور ۲۹ ہزار زخمی ہوچکے ہیں جبکہ سینکڑوں افراد قید وبند میں بسرکررہے ہیں۔/