مولانا شیرانی اورمولانا اشرفی دست وگریباں

IQNA

مولانا شیرانی اورمولانا اشرفی دست وگریباں

11:28 - December 30, 2015
خبر کا کوڈ: 3500008
بین الاقوامی گروپ: مولانا شیرانی کا سعودی عرب پر تنقیدکہ سعودی عرب کا اسلامی فوجی اتحاد امریکہ کے مفاد میں ہے ملا طاہر اشرفی کو ناگوار گزرا اور جھگڑے کی وجہ قرار دیا جاتا ہے
ایکنا نیوز-ڈان نیوز کے مطابق مولانا محمد خان شیرانی اور علامہ طاہر اشرفی کے درمیان جھڑپ اجلاس میں پیش کیے گئے ایجنڈا پر ہوا۔

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ایجنڈے میں پوائنٹ نمبر 13 قادیانوں کے غیر مسلم ہونے کے حوالے سے تھا جس میں کہا گیا تھا کہ یہ نقطہ مولانا اشرفی کے کہنے پر ڈالا گیا ہے.

ایجنڈے پر مولانا شیرانی نے کہا کہ قادیانی پاکستان کے آئین کے تحت غیر مسلم ہیں.

مولانا اشرفی نے مؤقف اختیار کیا کہ قادیانوں کے غیر مسلم ہونے پر تمام مکاتب فکر متفق ہیں لہذا اس کو ایک شخص کے نام سے کیوں منسوب کیا گیا ہے.

چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل نے کہا کہ آپ خاموش رہیں ورنہ اجلاس سے نکال دیا جائے گا.

جس کے جواب میں علامہ طاہر اشرفی نے جواب میں کہا کہ آپ کسی رکن کو اجلاس سے نکالنے والے کون ہوتے ہیں.

اس کے بعد دونوں علماء میں زبانی تلخ کلامی کے بعد بات ہاتھا پائی تک پہنچ گئی، کونسل کے دیگر ارکان نے بمشکل دونوں علماء کو الگ کیا اس دوران علماء کے گریبان کے بٹن بھی ٹوٹ گئے.

واضح رہے کہ کونسل کے چیئرمین مولانا محمد خان شیرانی جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کے رکن قومی اسمبلی ہیں جبکہ مولانا محمد طاہر محمود اشرفی پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ کل مولانا شیرانی نے سعودی عرب پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ سعودی عرب کا اسلامی فوجی اتحاد امریکہ کے مفاد میں ہے اور سعودی عرب کے اسلامی فوجی اتحاد پر امریکہ بہت خوش ہے۔ ملا طاہر اشرفی جو سعودی عرب کے بہت بڑے حامی اورطرفدار ہیں ، انھوں نے قادیانیوں کو بہانہ بنا کر آج مولانا شیرانی کو اپنے ہاتھ دکھانے کی کوشش کی اور جھگڑے کی وجہ یہی نکتہ لگتا ہے۔

1031255

نظرات بینندگان
captcha