ایکنا نیوز- اطلاع رساں ادارے «لوکال»کے مطابق قرآن سوزی سے بھی شدت پسندوں کا دل نہ بھرا اور اسی جزیرے میں واقعے کے صرف ایک دن بعد اسلام اور فرانس میں مقیم مسلمانوں کے خالف مظاہرہ کیا گیا۔
شدت پسند مظاہرین جزیرہ کرس پر " یہ ہمارا گھر ہے " کے نعرے لگاتے ہوئے مسلمانوں کے اخراج کا مطالبہ کررہے تھے
مظاہرین کا کہنا تھا کہ مسلمان اور عرب مہاجرین پس ماندہ اور فقیر ممالک
سے آیے ہیں اور انکی وجہ سے کرسمس کی رات دوفایر بریگیڈ کا عملہ اور ایک
پولیس اہلکار زخمی ہوا ہے۔
مذکور واقعے کے بعد مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوا ہے اور صورتحال بگڑتی جارہی ہے
انہی افراد کے ہاتھوں نماز خانہ جلایا گیا جسمیں کافی قرآنی نسخے بھی شہید ہوگیے تھے۔