ایکنا نیوز- روزنامه «هارٹز» کے مطابق سپاہ پاسداران نے داعش کے ٹھکانوں کو نشانہ بناکر سب کو سخت پیغام دیا ہے کہ ایرانی اپنے دفاع کے لیے مکمل آمادہ ہے۔
اخبار لکھتا ہے: شام کا بحران جنگ عظیم دوم سے زیادہ طویل ہوچکا ہے اور شروع میں شام حکومت گرنے والی تھی مگر روس کی مداخلت سے معاملہ تبدیل ہوگیا ہے ۔
هارٹز نے سنی شدت پسندوں کے لیے امریکی حمایت کا ذکر کرتے ہوئے لکھتا ہے :
«ایک طرف امریکہ رقہ میں داعش سے برسرپیکار ہے تو بشار صورتحال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے امریکی حمایت یافتہ مسح گروپوں کو نابود کررہا ہے».
اخبار مزید لکھتا ہے: «ان حملوں کو طاقت کا مظاہرہ سمجھنا چاہیے جو روس، امریکہ اور اسرائیل کے لیے پیغام ہے کہ ایرانی شام میں اپنے مفادات کی حفاظت کے لیے تیار ہے»
اخبار کے مطابق امریکہ ایران کے جال میں پھنس چکا ہے اور ٹرمپ کے پاس اندھادھند اقدامات کے پاس کوئی چارہ کار نہیں۔
اور ان کاموں کا نتیجہ خطرناک جنگ کی صورت میں نکل سکتا ہے جو امریکہ کے حق میں نہیں۔
شامی فورسز شهر «درعا» کی آزادی کے لیے سرگرم ہے اور صھیونی رژیم کو خطرہ ہے کہ بشار اس کے بعد جولان کی بلندیوں کا رخ کرسکتا ہے۔