روہنگیا مسلمانوں پر ظلم و ستم ،7 ممالک نے سلامتی کونسل کا اجلاس طلب کر لیا۔

IQNA

روہنگیا مسلمانوں پر ظلم و ستم ،7 ممالک نے سلامتی کونسل کا اجلاس طلب کر لیا۔

10:17 - September 24, 2017
خبر کا کوڈ: 3503579
بین الاقوامی گروپ: امریکا ،فرانس اور برطانیہ سمیت سات مختلف ممالک نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے کہا ہے کہ وہ آئندہ ہفتے میانمار میں جاری تشدد کے معاملے پر غورکیلئے اجلاس بلائے۔
روہنگیا مسلمانوں پر ظلم و ستم ،7 ممالک نے سلامتی کونسل کا اجلاس طلب کر لیا۔
ایکنانیوز- شفقنا- اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا صدر ملک اس وقت ایتھوپیا ہے۔ سلامتی کونسل کی صدارت کی طرف سے کہا گیا ہے کہ اس میٹنگ کا وقت طے کرنے کے لیے مشاورت کا عمل جاری ہے ۔
 
تفصیلات کے مطابق مصر، قزاقستان، سینیگال اور سویڈن سمیت یہ سات ممالک چاہتے ہیں کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش میانمار کی فوج کی طرف سے ملکی ریاست راکھین میں روہنگیا مسلمانوں کے خلاف جاری فوجی آپریشن کے بارے میں سلامتی کونسل کو آگاہ کریں ۔
 
سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انٹونیو گوٹیرش کے مطابق میانمار کی رہنما سوچی کے پاس روہنگیا بحران کے خاتمے کا بس ایک آخری موقع بچا ہے۔ اب تک چار لاکھ سے زائد روہنگیا مہاجرین اپنی جانیں بچانے کے لیے بنگلہ دیش پہنچ چکے ہیں۔
 
اقوام متحدہ کے مطابق روہنگیا کے نہ صرف دیہات جلائے جا رہے ہیں بلکہ انہیں جنسی زیادتیوں کا بھی سامنا ہے۔ اس آپریشن کے دوران اب تک سینکڑوں روہنگیا مسلمان ہلاک ہو چکے ہیں۔میانمار ی فوج کے آپریشن کا آغاز 25 اگست کو روہنگیا عسکریت پسندوں کی طرف سے میانمار پولیس کی چیک پوسٹوں پر حملوں کے بعد ہوا تھا۔
 
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے میانمار سے مطالبہ کیا تھا کہ روہنگیا کے خلاف تشدد کا سلسلہ روکا جائے تاہم انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں کوئی کمی واقع نہیں ہوئی، جس کے بعد عالمی سطح پر غم و غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔اقوام متحدہ اور فرانس اس ملٹری آپریشن کو نسل کشی قرار دے چکے ہیں ۔
نظرات بینندگان
captcha