مشھد یونیورسٹی میں؛ ایشائی ثقافتی اجلاس میں«عرفان و تصوف» پر تحقیقی گفتگو

IQNA

مشھد یونیورسٹی میں؛ ایشائی ثقافتی اجلاس میں«عرفان و تصوف» پر تحقیقی گفتگو

7:41 - January 15, 2018
خبر کا کوڈ: 3504080
بین الاقوامی گروپ: ایرانی کمیشن اور برصغیر وفد کے درمیان ثقافتی گفتگو «عرفان و تصوف؛ صلاحتیں اور مواقع» کے عنوان سے نشست کےساتھ شروع ہوچکی ہے

مشھد یونیورسٹی میں؛ایشائی ثقافتی گفتگو اجلاس میں«عرفان و تصوف» پر تحقیقی گفتگو

 

ایکنا نیوز- ادارہ ثقافت و تعلقات اسلامی کے مطابق فردوسی یونیورسٹی کے چانسلر محمد کافی نے اجلاس کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں کہا : فردوسی یونیورسٹی کے لیے قابل فخر ہے کہ ادارہ ثقافت و تعلقات اسلامی کے ساتھ اس طرح کے پروگراموں کو شروع کیا گیا ہے جنمیں ملکی اور غیرملکی طلبا اور دانشور کھل کر مختلف موضوعات پر اظھار خیال کرسکتے ہیں۔

 

انہوں نے علاقائی صورتحال کی مشکلات اور چیلنجیز پر اشارہ کرتے ہوئے کہا : آپ جیسے دانشور مشترکہ ثقافتی،عرفانی اور ان جیسے موضوعات پر ہم فکری اور تبادلہ خیال سے بین الاقوامی سطح پر نئے روشن زاویے پیش کرسکتے ہیں

 

محمد کافی نے مختلف ممالک سے اجلاس میں نمایندوں کی شرکت کو خوش آیند قرار دیا اور کہا : عرفان انسانیت کی روح کی طلب ہے اور اس کی خوبصورتی سے ہر پیاسا اپنی روحانی تشنگی رفع کرسکتا ہے۔

 

مشھد یونیورسٹی کے ثقافتی امور کے سربراہ معتمدی نے اجلاس میں مقالوں کی تعداد کو امید بخش قرار دیا اور کہا: اس اجلاس کے لیے ۲۷ مقالوں کو منتخب کیا گیا ہے ۔

 

معتمدی نے عرفان اور تصوف کی تاریخ پرروشنی ڈالتے ہوئے کہا : ایران اور هندوستان میں ظھور اسلام کے بعد مختلف اہم دانشوروں نے جنم لیا اور اس حوالے سے فارسی زبان کا کردار نہایت اہم رہا ہے۔

 

ادارہ ثقافت و تعلقات اسلامی کےعباس خامه‌یار نے بھی اجلاس کے انعقاد پرمسرت کا اظھار کرتے ہوئے کہا :

آج معنویت اور روحانیت انسانیت کی ضرورت بن چکی ہے اور فارسی زبان نے اس حوالے سے گرانقدر خدمات انجام دی ہے مگر سازش کے تحت برطانوی استعمار نے اس زبان کوسائیڈ لاین پر لگا دیا مگر مشترکہ ثقافتی میراث نے آپس میں علمی-عرفانی تعلقات کو توڑنے نہ دیا۔

 

دیگر مقررین نے بھی علاقائی سطح پر علمی ،ادبی اور ثقافتی تعلقات کے استحکام پر تاکید کرتے ہوئے ان جیسے اجلاسوں کو مفید قرار دیا ۔

 

اجلاس کا آغاز گذشتہ روز ہوا جسمیں وزیر ثقافت سید عباس صالحی، وزیر خارجہ، محمدجواد ظریف، وزیر تعلیم اور ساینس و ٹیکنالوجی کے علاوہ ادارہ ثقافت و تعلقات اسلامی کے سربراہ، ابوذر ابراهیمی‌تركمان، اور بیس ممالک سے ستّر دانشورتقریب میں شریک تھے۔

 

اجلاس ادارہ ثقافت و تعلقات اسلامی ،تہران یونیورسٹی، فردوسی یونیورسٹی مشھد، مازندران یونیورسٹی بابلسر، اکوثقافتی مرکز، ایشیایی مرکزبرایے گفتگوسمیت دیگر علمی اور ثقافتی اداروں کے تعاون سے منعقد کیا گیا ہے جو آج اختتام پذیر ہوگا۔/

3681985

نظرات بینندگان
captcha