پیسوں کی ضرورت ہے، سعودی عرب کی دعوت ٹھکرا نہیں سکتے تھے، عمران

IQNA

پیسوں کی ضرورت ہے، سعودی عرب کی دعوت ٹھکرا نہیں سکتے تھے، عمران

11:45 - October 23, 2018
خبر کا کوڈ: 3505262
بین الاقوامی گروپ- عمران خان نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کی ہلاکت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی صحافی کے قتل کے باوجود پاکستان کو درپیش معاشی بحران کے پیش نظر ہم سعودی عرب سے اچھے تعلقات جاری رکھنا چاہتا ہیں۔

پیسوں کی ضرورت ہے، سعودی عرب کی دعوت ٹھکرا نہیں سکتے تھے، عمرانایکنا نیوز- ڈان نیوز کے مطابق سعودی عرب کی معاشی پالیسیوں اور تنقید کے لیے مشہور سعودی صحافی جمال خاشقجی اپنی طلاق کی دستاویزات کو حتمی شکل دینے کے لیے ترکی میں موجود سعودی سفارتخانے گئے لیکن اس کے بعد سے لاپتہ ہو گئے۔

ان کی گمشدگی کے بعد اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ خاشقجی کو سعودی سفارتخانے کے اندر ہی قتل کردیا گیا ہے لیکن سعودی عرب کی جانب سے مستقل اس بات کی تردید کی جاتی رہی۔

تاہم 2 ہفتوں تک شدید عالمی بحرانی صورت حال کا سامنا کرنے کے بعد بالآخر 20 اکتوبر کو سعودی عرب نے اعتراف کیا تھا کہ صحافی جمال خاشقجی کو استنبول میں قائم سعودی قونصل خانے کے اندر جھگڑے کے دوران قتل کردیا گیا تھا۔

وزیر اعظم عمران خان نے سعودی عرب روانگی سے قبل غیرملکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ جمال خاشقجی کے ساتھ جو کچھ ہوا اس کا سعودی حکومت کو جواب دینا ہو گا، ہم اس سلسلے میں سعودی عرب کی وضاحت کے منتظر ہیں اور امید ہے کہ وہ اپنی وضاحت سے لوگوں کو مطمئن کرنے میں کامیاب رہیں گے اور واقعے کے ذمے داران کو سزا ہو گی لیکن جو کچھ ہوا وہ بہت ہی افسوسناک اور انسانیت سوز ہے۔

واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان، سعودی فرمان روا شاہ سلمان کی خصوصی دعوت پر سرمایہ کاری کے حوالے سے ہونے والی کانفرنس میں شرکت کے لیے ریاض پہنچ چکے ہیں۔

جمال خاشقجی کی ترکی کے شہر استنبول میں قونصل خانے کے اندر ہلاکت کے ردعمل میں انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ اور امریکی نمائندوں سمیت کئی ممالک نے کانفرنس کا بائیکاٹ کا اعلان کردیا ہے لیکن ‘ڈیووس ان ڈیزرٹ’ کے عنوان سے ریاض میں ہونے والی کانفرنس میں اب بھی کئی سرکردہ کاروباری شخصیات، سرمایہ کار، صنعت اور میڈیا اداروں کے نمائندے شرکت کریں گے۔

سعودی عرب میں ہونے والی کانفرنس میں شرکت پر انسانی حقوق کی تنظیموں نے عمران خان اور ان کی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور ان کا موقف ہے کہ سعودی صحافی کے قتل کے خلاف پاکستان کو بھی عالمی برادری کی پیروی کرتے ہوئے اس کانفرنس کا بائیکاٹ کرنا چاہیے تھا۔

نظرات بینندگان
captcha