ایکنا نیوز- اسکولوں میں مذہبی دہشت گردی کا بحران جرمنی میں ایک چیلنج بن چکا ہے اور اسی حوالے سے جرمنی کے اجتماعی امور کی وزیر محترمہ فرانسیسکا گیفی نے اس حوالے سے خبرداد کیا ہے۔
جرمن وزیر کے مطابق سوشل ڈیموکریٹ پارٹی کا ارادہ ہے کہ اس بحران سے نمٹنے کے لیے اسکولوں کو خصوصی فنڈ جاری کرے۔
انکا کہنا تھا: اسکولوں میں مذہبی دہشت گردی کا برا اثر پڑ سکتا ہے اور طلبا اسکول سے فرار ہونے کے علاوہ خودکشی بھی کرسکتے ہیں۔
گیفی نے ایک سیمینار سے خطاب میں کہا : اگر طلبا عقیدے کی وجہ سے مسایل میں گرفتار ہوجاتے ہیں تو ہماری زمہ داری بنتی ہے کہ اس کا حل تلاش کریں۔
جرمنی میں ایرانی ثقافتی مرکز کے مطابق اس وقت جرمنی کے ۱۷۵۰ اسکولوں میں دو سو اجتماعی مسایل کے ماہرین کام کررہے ہیں۔
فیڈرل گورنمنٹ کے وزیر کا کہنا تھا کہ ان افراد کی کاوشوں سے شدت پسندی سے نمٹنے میں مدد ملے گی اور ہمارا مقصد جوانوں میں انسان مخالف اقدار سے مقابلے کی طاقت پیدا کرانا ہے۔
مذکورہ بحران سے نمٹنے پہلے مرحلے میں بیس ملین یورو مختص کیا جارہا ہے جسمیں آیندہ سال مزید اضافہ ہوسکتا ہے اور اسکا مقصد اسلامی شدت پسندی سے نمٹنا ہے۔