ایکنا نیوز- خبررساں ادارے alroeya.ae؛ کے مطابق دبیی میں خواتین جیل کی سربراہ جمیلة الزعابی کا کہنا تھا: چینی خاتون نے جیل میں قرآنی کلاسز میں شوق سے کام کیا اور اسلام قبول کرنے کے بعد انہوں نے حفظ قرآن پر خوب توجہ دی۔
انکا کہنا تھا: قرآن سرگرمیوں کی وجہ سے چینی خاتون کی سزا میں رعایت دی گیی اور خاتون نے جیل حکام سے کہا کہ وہ رہایی کے بعد حفظ قرآن مرکز کھولنا چاہتی ہے اور اب مذکورہ خاتون نے خاندان کو بھی مشرف بہ اسلام کرکے حفظ قرآن مرکز کھول دیا ہے۔
الزعابی کے مطابق دبیی جیل میں اب تک پانچ غیر ملکی خواتین جیل سے رہایی کے بعد اپنے ممالک میں تربیتی مراکز کھول چکی ہیں اور اب ان شعبوں میں خدمات انجام دیں رہی ہیں۔/