چین؛ مسلمان حراستی مراکز جبری ورکشاپس میں تبدیل

IQNA

چین؛ مسلمان حراستی مراکز جبری ورکشاپس میں تبدیل

9:21 - December 18, 2018
خبر کا کوڈ: 3505494
بین الاقوامی گروپ- سینکیانگ میں مسلم حراستی مراکز کو زبردستی کارخانوں کے لیے جبری ورکشاپس میں تبدیل کیے جارہے ہیں۔

ایکنا نیوز- نیویارک ٹایمز کے مطابق مغربی چین میں بہت سے مسلمان زبردستی مشینوں کے پیچھے کام کررہے ہیں، یہ وہ لوگ ہیں جنکو عقیدے کی وجہ سے جبرا یہاں نظر بند کیا گیا ہے اور چینی میڈیا انکو مثالی کارگر کے عنوان سے پیش کررہا ہے اور کہا جاتا ہے کہ انکو اچھا معاوضہ دیا جاتا ہے۔

 

چین کی کیمونسٹ پارٹی نے میڈیا میں اعلان کیا ہے کہ حراستی مرکز یا جنکو ورکشاپس کہا جارہا ہے ان میں موجود مسلمانوں کو کام کی تربیت دی جارہی ہے تاکہ یہ غربت اور ناداری کے ہمراہ ریڈیکل اسلام کے دایرے سے بھی نکل سکے۔

 

تاہم شواہد اور قرآین سے پتہ چلتا ہے کہ ان افراد کو جبرا یہاں رکھا گیا ہے اور ممکنہ طور پر عالمی سطح پر ان پر اعتراضات کیے جاسکتے ہیں۔

 

رپورٹس کے مطابق ان افراد کو انکی مرضی کے برخلاف جبرا رکھا جارہا ہے اور ان سے کام بھی لیا جاتا ہے۔

 

ترک محقق«مهمت ولکان کاشیکچی» نے ان کارخانوں میں موجود افراد کے رشتہ دار جو چین سے نکل چکے ہیں ان سے گفتگو کی ہے جنہوں نے بتایا کہ ان لوگوں کو زبردستی قالین بافی اور ٹایلز بنانے کے کارخانوں میں کام لیا جارہا ہے۔

 

چینی میڈیا ان مراکز کو کارگاہ اور تربیتی مراکز کے طور پر پیش کرتا ہے جہاں سرکش افراد کو متمدن شہری بننے کی تربیت دی جاتی ہے۔/

3773305

نظرات بینندگان
captcha