ایکنا نیوز کی رپورٹ کے مطابق اسلامی فتوحات کے دور سے مساجد کو اہم مراکز میں شمار کیا جاتا ہے جہاں عبادات کے علاوہ ثقافتی اور اجتماعی امور کے کام بھی کیے جاتے ہیں۔
یورپ کی طرف ہجرت کے بعد یہاں پر مساجد کی تعمیر کی گییں اور یہ انکے لیے اہم اجتماعی مرکز میں بدل چکی ہیں۔
ان شہروں میں بعض مساجد نادر نمونے ہیں ، تیونس کے ای میگزین «میم»(meemmagazine.net تونس ایک رپورٹ بعنوان «أقدم المساجد في أوروبا.. تحف معمارية تأبي الزوال: یورپ کی تاریخی مساجد...معماری کے لازوال نمونے» کے حوالے سے شایع کرچکا ہے۔
پیرس جامع مسجد
پیرس جامع مسجد فرانس کی قدیم ترین مسجد میں شمار کیا جاتا ہے جو جنگ عظیم اول کے موقع پر پندرہ جولائی ۱۹۲۶ کو تعمیر کی گیی اور اس وقت کے صدر گاسٹون ڈومرگ نے اسکا افتتاح کیا تھا۔
شمالی آفریقا کے مماک الجزایر اور مراکش سے آئے مسلمانوں نے مراکش ، تیونس اور الجزایر کے بادشاہوں کی مدد سے اس مسجد کی تعمیر کی اور کہا جاتا ہے کہ فرانس کی طرف سے جرمنی کے خلاف جنگ میں شریک مسلمانوں کی قربانیوں کے اعتراف میں اس مسجد کی تعمیر کی گیی ہے۔
مراکشی طرز تعمیر پر بنائی گیی یہ مسجد اسلامی مراکز کے اہم نمونوں میں سے ایک ہے۔
جامع مسجد روم
تیس ہزار مربع میٹر پر مشتمل اس مسجد کو یورپ کی سب سے بڑی مساجد میں شمار کیا جاتا ہے۔ شمالی روم میں واقع اس مسجد میں ۱۲ هزار نمازی کی گنجایش موجود ہے اور اس مسجد میں اسلامی ثقافتی مرکز بھی موجود ہے۔
جامع مسجد روم میں نماز اور عبادات کے علاوہ دیگر ثقافتی اجتماعات اور تقریبات بھی منعقد کی جاتی ہیں جنمیں شادی بیاہ کے مراسم اور جشن و فاتحہ خوانی وغیرہ شامل ہیں۔
جامع مسجد روم کو ایک افغانی بنام «محمد حسن»، اور انکی اہلیہ راضیه کی کاوشوں سے تعمیر کی گیی ہے اور دس سال کا عرصہ لگا ، سال ۱۹۸۴ کو اسکی سنگ بنیاد رکھی گیی تاہم جون ۱۹۹۵ کو اسکا افتتاح کیا گیا، مساجد کی دیواروں پر قرآنی آیات کی خوبصورت خطاطی موجود ہے۔
جامع مسجد روم
جامع مسجد ادهم بيگ - البانیہ
البانیہ کے دارالحکومت میں تیرانا شہر کے والی کے حکم پر سال ۱۷۸۹ میں اس مسجد کی سنگ بنیاد رکھی گیی تاہم سال ۱۸۲۳ میں انکے بیٹے «حقی»، اور شہنشاہ کا نواسہ تھا انکی کاوش سے اسکا افتتاح کیا گیا۔
تیران کے مرکز میں واقع میدان «اسکندر بیگ» میں جامع مسجد کو کیمونزم کے دور میں کچھ عرصے کے لیے بند کیا گیا تاہم سال ۱۹۹۱ میں ہزاروں لوگوں نے بغیر اجازت کے جاکر مسجد میں نماز ادا کی جسکے بعد رسمی طور پر اس مسجد کو دوبارہ کھول دیا گیا۔
اسلامی طرز تعمیر کی شاہکار مسجد میں خوبصورت پینٹگنز بنایے گیے ہیں اور ہر سال رمضان میں یہاں پر عبادات کے علاوہ سحری و افطاری کے عظیم پروگرامز منعقد کیے جاتے ہیں۔
ایک خوبصورت منظر
مسجد ادهم بیگ
جامع مسجد بروکسل
مسجد جامع بروکسل شہر کی قدیم ترین مساجد میں شمار کیا جاتا ہے جو پارک Cinquantenaire Park میں واقع ہے. اس مسجد کا نقشہ انجینیر«ارنسٹ فان هن بیک» نے سال ۱۸۸۰ میں عربی طرز معماری پر بنایا تھا۔
سعودی معاونت سے بنایی گیی اس مسجد میں ایک علمی مدرسہ اور تحقیقی مرکز بھی موجود ہے جسکا مقصد اسلامی تعلیمات کی ترویج ہے.
گذشتہ سال بیلجیم کے وزیر انصاف نے اعلان کیا کہ اس مسجد کو مزید سعودی نگرانی میں کام کی اجازت نہ ہوگی اور آزادانہ طور پر مسجد کام کرے گی۔
جامع مسجد بروکسل
مسجد برلین
برلین کی تاریخی مسجد کا نقشہ «کارل آلفرڈ هرمین» نے «تاج محل» کے طرز پر بنایا اور سال ۱۹۲۸ کو اسکا افتتاح کیا گیا. مسجد کا گنبد ۲۶ میٹر اور مینار ۳۷ میٹر لمبا ہے۔
جنگ عظیم دوم کے دوران اس مسجد کی تخریب کی گیی تاہم سال ۱۹۹۹ اور ۲۰۰۱ میں دوبارہ مرمت کی گیی جبکہ سال ۲۰۱۶ کو ایک ملین یورو کی لاگت سے اس مسجد کی تزیین و آرایش کی گیی۔
مسجد برلین
مسجد و مرکز اسلامی وین
آسٹریا میں وین کی مسجد کو سب سے قدیم مساجد میں شمار کیا جاتا ہے جو سال ۱۹۷۷ میں قایم کی گیی ہے.
۸۹ هزار مربع فٹ پر مشتمل مسجد کو اسلامی کیمونٹی کے تعاون سے تعمیر کی گیی ۔
جولائی ۱۹۷۷ میں اس مسجد میں سرگرمی شروع کی گیی اور نومبر ۱۹۷۷ کو آسٹریا ک صدر نے رسمی طور پر اسکا اور اسکے ہمراہ اسلامی مرکز کی عمارت کا افتتاح کیا ۔
اسلامی مرکز ویانا
جامع مسجد و کلیسا قرطبه
قرطبہ مسجد و کلیسا جامع اسپین قدیم ترین مساجد میں شمار کیا جاتا ہے اور ترویج اسلام میں تاریخ اندلس کا دور فراموش نہیں کیا جاسکتا ہے ، یہاں پر تاریخی مساجد کو ویران کیا گیا اور بعض کو کلیسا میں تبدیل کی گیی۔
.
یہ مسجد پہلے ایک بت خانہ تھا تاہم بعد میں اسے کلیسا میں تبدیل کیا گیا اور پھر امویوں کے دور میں اس کو مسجد میں بدل دیا گیا لیکن عیسائی تسلط کے بعد ایک بار پھر اسے کلیسا میں تبدیل کیا گیا۔
ا
مسجد جامع قرطبه