ایکنا نیوز کی رپورٹ کے مطابق ملایشیاء کی اکسٹھویں قرآنی مقابلے گذشتہ شب اختتام کو پہنچ گیے جبکہ آخری دن بھی طلبا و طالبات کے مقابلے ہوئے جنمیں فلسطین، بنگلہ دیش، آسٹرالیا، مصر اور جزیره موریس کے نمایندے شریک تھے۔
آخری رات مقابلوں میں قرآء کی تلاوت حیران کن طور پر کمزور رہی اور اکثر قرآء کی تلاوت مقررہ وقت سے زاید رہی اور ایک اضطرات کی سی کیفیت بھی طاری دکھائی دے رہی تھی۔
فلپاین اور بنگلہ دیش کے قرآء کی کمزور تلاوت کے بعد آسٹریلیا کی نوبت آئی مگر اکثر قراء کی تلاوت میں
لحن، تجوید، وقف و ابتدا اور بعض دیگر فنی خرابیاں واضح نظر آرہی تھیں۔
دیگر قرآء کے بعد جب مصری قاریوں کی باری آئی تو توقع یہ تھی کہ ان سے بہترین تلاوت سننے کو ملیں گی لیکن عجیب انداز میں انکی قرآت بھی بے جان نظر آئی۔
بہرحال خیال کیا جاتا ہے کہ سلیکشن مرحلے میں قرآء کو درست نہ پرکھنے کی وجہ سے قابل دید تلاوت کم دیکھنے کو ملی تاہم آواز کے حوالے سے بعض قاریوں نے کمالات دکھائے۔
جزیره موریس کے قاریوں نے بھی جوہر دکھایے البتہ توقعات کے برعکس گمنام قاریوں نے گمنام ممالک سے بہتر تلاوت کیے اور انکی پوزیشن بہتر نظر آرہی تھی۔/