ایکنا نیوز کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی رہ کی تیسویں برسی کی تقریب خانہ فرھنگ ایران میں منعقد کی گئی جسمیں بڑی تعداد میں علما، دانشور، صحافی اور طلبا شریک تھے۔
شرکاء میں ایرانی قونصل جنرل رفیعی، معروف دانشور ڈاکٹر عطاء الرحمن ، جامعہ امام صادق کے پرنسپل حجت اسلام جمعه اسدی ، امام جمعہ سید هاشم موسوی امیر جماعت اسلامی بلوچستان ، مولانا عبدالحق هاشمی،منھاج القرآن کے رہنما سید حبیب الله چشتی ، معروف شاعر پروفیسر صدف چنگیزی اور معروف کالم نگار پروفیسر امان اللہ شادیزئی شریک تھے۔
سیمینار سے خطاب میں علما نے امام خمینی (رہ) کو عقیدت کا خراج نذر کرتے ہوئے کہا کہ امام کے افکار نے اسلامی دنیا کو نیا ولولہ بخشا کیونکہ امام خمینی (رہ) نے اپنی ذات کو قربت خداوندی کے اس منزل تک پہنچا دیا تھا جہاں رب اپنے بندے کی مرضی اور دعا کو بہرحال قبول فرماتا ہے۔
مقررین نے امام خمینیؒ کے افکار کو ملت اسلامیہ کی تمام پریشانیوں کا حل قرار دیتے ہوئے شیعہ سنی مشترکات کو بروئے کار لانے اور اختلافات کو بالائے طاق رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔ مقررین کا کہنا تھا کہ امام خمینی (رہ) نے اپنے کردار و عمل اور ایمان باللہ سے ایرانی قوم کو ایک اعلیٰ مقصد کیلئے ہر قسم کی قربانیوں پر تیار کیا۔ علما نے امام خمینیؒ کو عالم اسلام اور عالم انسانیت کا ایک رول ماڈل قرار دیا اور آپکے افکار پر عمل پر زور دیا۔
امام خمینی رہ کی برسی تقریب کا اختتام نماز باجماعت اور عشائیے پر ہوا ۔