ايران كی قرآنی خبر رساں ايجنسی (ايكنا) كے شعبہ جنوب مغربی ايشيا كی رپورٹ كے مطابق علامہ مرحوم 1927ء کو امروہہ میں پيدا ہوئے ۔ ابتدائی تعليم سيد المدارس سے حاصل كرنے كے بعد 1943ء میں جامعه ناظميه میں داخلہ لے ليا اور اعلیٰ علمی مدارج طے كرنے کے بعد یہیں تدريس ميں مشغول ہو گئے ۔
مرحوم نے اپنی پر فيض حيات میں متعدد كتابیں عربی زبان میں تحرير فرمائیں جن میں سے«لظفرۃ علی الطفرہ »، «روية الھلال»، «تفسير القرآن فی الكافی»،«قبلة البلاد»، شيخ مرتضی انصاری کی کتاب «فرائد الاصول رسائل» کی شرح ، شیخ بہاء الدین انصاری کی کتاب «الحاشية علی الوجيزہ» قابل ذكر ہیں ۔ اسی طرح علامہ مرحوم نے متعدد كتابوں كا اردو میں ترجمہ بھی كيا جن میں سے ملا محمود جونپوری کی «الشمس البالغه» ،«التصريح فی تشريح الافلاك»، محقق طوسی کی «شرح تجريد»، «مصباح العربيه» اور «مصباح فارسی» جیسی کتابیں قابل ذكر ہیں.
قابل ذکر ہے کہ مرحوم نے بے شمار شاگردوں كی تربيت فرمائی جو آج ہزاروں كی تعداد میں ہندوستان کے اندر اور باہر دين كی تبليغ میں مشغول ہیں ۔
یاد رہے کہ علامه نقوی كا جسد خاکی جمعرات 5 جولائی كو امروھہ میں سپرد خاک كر ديا گيا ۔
1045649