خیال رہے کہ یہ پہلا موقع ہے جب بھارت نے داعش سے منسلک گروہ کو ملک میں ہونے والے کسی واقعے میں ملوث قرار دیا ہے۔
مسافر ٹرین میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں 9 افراد زخمی ہوئے تھے جبکہ دھماکے کے بعد پوری ریاست میں ہائی الرٹ جاری کرتے ہوئے 4 مشتبہ افراد کو تفتیش کے لیے حراست میں لے لیا گیا تھا۔
مدھیہ پردیش کے انسپٖکٹر جنرل مکراند دیوسکار کا کہنا تھا کہ دھماکا پریشر پائپ بم کے ذریعے کیا گیا، جس میں امونیا نائٹریٹ کا استعمال کیا گیا تھا جبکہ اسے مسافروں کے سامان کے درمیان چھپایا گیا تھا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ذرائع خدشہ ظاہر کررہے ہیں کہ دھماکا خیز مواد کو کسی اور مقام یا شاید اتر پردیش میں استعمال کیا جانا تھا کیونکہ اگر دھماکے کا نشانہ ٹرین ہوتی تو اسے سامان کے بجائے سیٹوں کے نیچے کہیں چھپایا جاتا۔
وزیراعلیٰ مدھیہ پردیش نے دھماکے میں شدید زخمی افراد کے لیے 50 ہزار جبکہ کم زخمیوں کے لیے 25 ہزار روپے معاوضے کا اعلان کیا۔