ایکنا نیوز- فلپاین میں ایرانی ثقافتی مرکز کے مطابق ایرانی خاتون آرٹسٹ تندیس تقوی کے فن پاروں پر مشتمل قرآنی مرقع یا البم کی تقریب رونمائی مانیل میں اسلامک اسٹڈی سنٹرکے ڈایریکٹر،جامعة المصطفی(ص) العالمیه مانیل کے سربراہ اور فلپاین کے اعلی حکام شریک تھے
ولادت با سعادت حضرت فاطمہ(س) کے حوالے سے منعقدہ اس تقریب میں ایرانی ثقافتی ایمبیسیڈرمحمد جعفری ملک نے خطاطی اور قرآنی فن کو ایک روحانی اور معنویت سے لبریز فن قرار دیتے ہوئے تندیس تقوی کی کاوش کو قابل قدر قرار دیا۔
تندیس تقوی نے خطاب میں کہا : میں اپنے استاد آیتالله هاشم هاشمزاده هریسی(ممبرمجلس خبرگان رهبری) کا مشکور ہوں جس نے مجھے اپنی کتاب« اسلام میں خواتین کے حقوق اور ذمہ داریاں» عنایت کی جس کے رو سے میں نے اس مرقعے کو پایہ تکمیل تک پہنچایا۔
مرقع میں «وَجَعَلْنَا ابْنَ مَرْيَمَ وَأُمَّهُ آيَةً: (آیت ۵۰ سوره مؤمنون) اور « إِنَّا أَعْطَيْنَاكَ الْكَوْثَرَ: (آیت ۱ سوره کوثر) کے پوسٹرز خاص طور پر شائقین کی توجہ کے محور بنے رہیں۔
تقریب کے اختتام پر مرقع کے انگریزی ترجمے پر مبنی کتابچہ شرکاء کو تحفے میں پیش کیا گیا۔