ایکنا نیوز-افغانستان کے صوبے قندوز میں ایک مدرسے پر امریکی فضائیہ کی بمباری جان بحق حفاظ کرام کی تعداد 150 اور زخمیوں کی تعداد 500 سے تجاوز کرگیی ہے۔
روزنامہ امت کے مطابق بمباری کے وقت مدرسے میں حفظ قرآن اورحفظ بخاری شریف میں کامیاب طلبا کی دستار بندی کی تقریب جاری تھی لیکن افغان حکام کا کہنا ہے کہ مدرسے میں طالبان جنگجوؤں کے اجتماع کی اطلاع تھی اس لیے نشانہ بنایا گیا۔
مدرسہ دارلعلوم الھاشمیہ دشت ارچی میں واقع ہے جہاں طالبان اور افغان فورسز کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے۔
قابل ذکر ہے کہ شرقی غوطہ میں دہشت گردوں کی ہلاکت پر عالمی سطح پر واویلا کرنے والے عرب ممالک اور نام نہاد شدت پسند مذہبی تنظمیں اس حوالے سے اب تک خاموش ہیں ، شاید سعودی ولی عھد محمد بن سلمان کی امریکی و صھیونی دوستی کی وجہ سے انکی پالیسیوں میں بھی تبدیلی آگیی ہے کہ جہاں امریکی بلاک کی ناراضگی کا خدشہ ہو وہاں پر بولنا ضروری نہیں چاہے وہ برما ہو یا فلسطین۔