ایکنا نیوز- خبررساں ادارے الشروق کے مطابق وھران شہر میں آرٹ کے شعبے میں کام کرنے والے تحقیقی مرکز کے ڈایریکٹر جیلالی مساری نے پرایمری کتاب میں سے سوره اخلاص(توحید) اور وضو کے احکامات وغیرہ کو حذف کرنے کا مطالبہ کردیا
انکا کہنا تھا : پرائمری سطح کے طلبا اس سورہ کے معانی کو نہیں سمجھ سکتے ۔
جیلالی نے وضو احکام کو بھی مشکل قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان چیزوں کی نصاب میں ضرورت نہیں۔
رد عمل
الجزایر علما کونسل کے رکن شیخ بن حنفیه العابدین نے اس مطالبے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان اقدامات کی مطلب مذہب اور قرآن دشمنی ہے۔
انکا کہنا تھا: ہمارے بچے چھ سال سے قبل ان سورتوں کو حفظ کرتے ہیں اور جو لوگ سوره اخلاص کو سخت قرار دیتے ہیں وہ جاہل ہوسکتے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ فرانس میں بھی نیکلا سرکوزی «یہودی مخالف اقدامات » عنوان سے لکھے گیے مقابلے میں مطالبہ کرچکے تھے کہ جن آیات میں عیسائی اور یہودی قتل کے احکامات موجود ہیں انکو حذف کی جائے۔/