رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایٹمی پروگرام پر کام شروع کرنے کا حکم جاری کردیا

IQNA

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایٹمی پروگرام پر کام شروع کرنے کا حکم جاری کردیا

10:29 - June 05, 2018
خبر کا کوڈ: 3504672
بین الاقوامی گروپ: حضرت آیت اللہ العظمی امام خامنہ ای نے حضرت امام خمینی (رہ) کی 29 ویں برسی کے موقع پر ملکی اور غیر ملکی مہمانوں کے عظيم اجتماع سے خطاب میں حکم دیا کہ ایٹمی پروگرام اور یورینیم افزودگی پر قانونی دایرے میں کام آج ہی سے شروع کیا جائے

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایٹمی پروگرام پر کام شروع کرنے کا حکم جاری کردیا

ایکنا نیوز- رہبری ویب سایٹ کے مطابق رہبر انقلاب اسلامی نے بانی انقلاب اسلامی کی انتیسویں برسی کے عظیم الشان اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے حضرت امام خمینی رحمت اللہ علیہ کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا اور فرمایا کہ امام خمینی رح عظمتوں کی بلندی پر فائز تھے اور آپ نے ڈھائی ہزار سالہ ظالم و مورثی شاہی حکومت کا خاتمہ کر دیا اور اسلامی انقلاب کو کمزور کرنے کی  امریکا کی سبھی سازشوں کو ناکام بنا دیا اور حتی مسلط کردہ جنگ کے منصوبوں کو بھی نقش برآب کر دیا-

 

مہمانوں کے عظيم اجتماع سے خطاب میں  رھبر معظم نے امام علی کی خصوصیات اور حالات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ امام خمینی کے دشمنوں کے عناوین بھی امیرالمومنین علیہ السلام کے دشمنوں کے عناوین سے شباہت رکھتے ہیں: امیر المومنین علیہ السلام کے مد مقابل افراد کا ملاحظہ کریں، تاریخ میں موجود ہیں: قاسطین، مارقین، ناکثین.

 

قاسطین یعنی امیر المومنین علیہ السلام کی حکومت کے بنیادی دشمن، ناکثین یعنی ضعیف_الایمان افراد جنہوں نے مادی و دنیاوی آلودگی کی خاطر امیرالمومنین علیہ السلام کی بیعت کو توڑا اور مارقین کم عقل، بے وقوف اور جاھل افراد جو اپنے گمان میں قرآن کی پیروی کرتے ہوئے قرآن مجسم مولا علیہ السلام کے مقابل کھڑے ہوئے۔

 

امام خمینی کے مسئلہ میں بھی یہی تین گروہ موجود تھے: امریکہ، صہیونی قابض حکومت، ان سے وابستہ حکومتیں یہ امام خمینی کے مد مقابل قاسطین تھے، جو بنیادی طور پر اسلامی جمہوریہ، اسلامی نظام اور امام خمینی جیسے انسان کی حاکمیت کے مخالفت تھے۔

 

امام خمینی کے مد مقابل ناکثین یعنی بیعت کو توڑنے والے افراد جن کے ایمان ضعیف تھے، اللہ بچائے ان سست ایمان والے افراد سے،مارقین بھی وہ افراد تھے جو امام خمینی کے مد مقابل آئے اور ملک و انقلاب اور ملت کے حالات کو نہ سمجھ سکے، دشمن کی دشمنی کو نہ پہچان سکے، دشمن کی روشوں کو نہ پہچان سکے، چھوٹی چھوٹی چیزوں میں مشغول ہوگئے اور امام خمینی کی اس عظیم تحریک کی صحیح تشخیص نہ دے سکے۔

 

رھبر معظم نے عقلانیت سے عاری احساسات کی بنیاد پر جذباتی پن کا شکار نہ ہونا. ترجیحات کو اہمیت دینا اور غیر ضروری مسائل و حواشی میں الجھنے سے اجتناب، عوام کی صلاحیتوں اور خصوصا جوانوں پر اعتماد. دشمن پر عدم اعتماد اور ان سے خیر کی توقع نہ رکھنا. اتحاد و وحدت کی تاکید و اقدام اور ہر طرح کی دھڑہ بندی یا محاذ آرائی سے اجتناب اور اس کی مذمت.

نصرت و وعدہ الہی پر مکمل ایمان کو دیگر اہم ضروریات میں سے قرار دیا ۔ انکا کہنا تھا کہ  یہ جو کہا جاتا ہے کہ علی خانہ نشین ہوگئے تھے, یہ جھوٹ ہے, علی ایک دن بھی خانہ نشین نہیں ہوۓ, ایک دن کے لئے بھی اجتماعی کاموں سے پیچھے نہیں ہٹے, علی نے ایک دن بھی اپنے معاشرے سے, اپنے انقلاب سے, اپنی امت سے کہ جو انکی اپنی امت تھی کیونکہ پیغمبر کی امت تھی ان سے برہمی کا اظہار نہیں کیا. کام سے کنارہ گیر ہونا, جلدی ناراض ہوجانا, زیادہ حساس ہونا, چھوٹے چھوٹے حوادث سے گھبراجانا اور زبان پر شکوہ شکایت لانا علی کے شایان شان نہیں تھے, علی کا دامن ان سب چیزوں سے پاک ہے, علی نے اپنا وظیفہ ادا کیا ہے.

آپ نے مسئلہ فلسطین کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ ایرانی قوم ہمیشہ فلسطینیوں کو ساتھ کھڑی رہی ہے اور اس سال کاعالمی یوم القدس ماضی سے کہیں زیادہ پرشکوہ انداز میں منایا جائے گا ۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ گذشتہ تیس برسوں سے ایرانی عوام حضرت امام خمینی رحمت اللہ علیہ کو یاد اور انہیں خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں اور وہ ہمیشہ اپنے رہبر کبیر کو یاد کرتے رہیں گے کیونکہ امام خمینی انقلاب کی علامت ہیں اور یہ ملک انقلاب جیسی قوت محرکہ کے بغیر اپنے اہداف اور بلند آرزوؤں کو حاصل نہیں کر پائے گا۔

 رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایٹمی پروگرام پر کام شروع کرنے کا حکم جاری کردیا

رہبر انقلاب اسلامی نے حضرت امام خمینی کے ایمان و یقین کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ تمام تر مشکلات کے باوجود امام خمینی کے موقف میں ذرہ برابر بھی تبدیلی نہیں آئی-

 

آیت اللہ العظمی سیدعلی خامنہ ای نے فرمایا کہ امام خمینی رح کی سب سے بڑی کامیابی یہ ہے کہ آپ نے اسلامی نظام کو استحکام بخشا اور ان کی بہت سی خواہشیں اور آرزوئیں ان کی رحلت کے بعد پوری ہوئیں جن میں ملک کی خود اعتمادی و خود کفالت، تعلیم اور مختلف میدانوں میں ایران کی ترقی و پیشرفت اور مغربی ایشا اور شمالی افریقا جیسے وسیع و عریض علاقے میں ایران کا اثر و رسوخ شامل ہے-

 

رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اسلامی نظام سے دشمن کی عداوتوں اور ناراضگی کی وجہ یہی ہے کہ اسلامی نظام دشمنوں کے مقابلے میں پوری طرح سے ڈٹا ہوا ہے-

 

آپ نے ملک میں ایٹمی توانائی کے میدان میں حاصل ہونے والی پیشرفت کو ایران کے لئے باعث فخر قرار دیا اور اس راہ میں دشمنوں کی جانب سے کھڑی کی گئیں رکاوٹوں کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ جب ہمیں مریضوں کے علاج کے لئے بیس فیصد افزودہ یورینیم اغیار سے حاصل کرنا ہوا تو انہوں نے ہمارے سامنے طرح طرح کی شرطیں عائد کر دیں اور اس صورت حال غلط فائدہ اٹھانے کی کوشش کی، ایسے میں اسلامی جمہوریہ ایران نے اپنے باصلاحیت سائنسدانوں اور نوجوانوں پر بھروسہ کر کے خود ملک کے اندر یورینیم کو بیس فیصد تک افزودہ کیا-

 

رہبر انقلاب اسلامی نے ایرانی سائنسدانوں اور نوجوانوں کی صلاحیتوں پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا کہ دشمن نے ایرانی نوجوانوں کی صلاحیتوں پر سوالیہ نشان لگانے کے لئے یہ پروپیگنڈہ کرنا شروع کر دیا کہ یہ صلاحتیں علاقے میں کشیدگی کا باعث بن رہی ہیں جبکہ یہ توانائیاں خالصتا ترقی و پیشرفت کی ضامن ہیں-

 

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ایران کی میزائل توانائی کے تحفظ پر زور دیتے ہوئے فرمایا کہ ایرانی عوام نے ماضی کے تجربات سے سبق حاصل کر کے خود کو علاقے میں میزائل توانائی کے میدان میں سب سے اوپر کر لیا ہے اور دشمن کو اس بات کا یقین ہو گیا ہے کہ اگر وہ ایک مارے گا تو دس کھائے گا-

 

رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ایران کی میزائلی توانائی پوری طرح دفاعی نوعیت کی ہے- آپ نے عالمی سطح پر اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے انصاف پسندی کی آواز بلند کئے جانے کو ایران کی عزت و آبرو کا باعث قرار دیا اور فرمایا کہ اگر آج ایران غاصب صیہونی حکومت کے مقابلے میں مظلوم فلسطینیوں اور اسی طرح دہشت گرد گرہوں منجملہ داعش کے مقابلے میں علاقے کے ملکوں کی حمایت کر رہا ہے تو یہ پورے خطے کا دفاع ہے اور ساتھ ہی اسلامی جمہوریہ ایران کے لئے عزت و سربلندی کا باعث ہے-

 

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ایٹمی معاہدے سے امریکا کے نکلنے کے بعد کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ بعض یورپی حکومتیں یہ یہ توقع کر رہی ہیں کہ ایرانی عوام پابندیوں کو بھی تحمل کریں اور ایٹمی سرگرمیوں سے بھی دستبردار ہو جائیں لیکن میں ان حکومتوں سے یہ کہنا چاہتا ہوں تمہارا یہ خواب پریشان کبھی بھی پورا نہیں ہو سکے گا-

 

آپ نے فرمایا کہ ایسا ظاہر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ اگر اس صورت حال کو قبول نہ کیا گیا تو جنگ ہو جائے گی لیکن میں کہتا ہوں کہ ایسا نہیں ہو گا- یہ محض ایک نفسیاتی جنگ ہے۔

 

رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ دشمن ابھی تک اپنے ہر منصوبے میں ناکام رہا ہے اور آئندہ بھی ناکام رہے گا۔

3720439

نظرات بینندگان
captcha