ایکنا نیوز- رکھاین نیوز کے مطابق بنگلہ دیش کی وزارت خارجہ نے واضح کیا ہے کہ میانمار کے وزیرخارجہ
«کیائو ٹنٹ» نے بنگلہ دیشی ہم منصب«محمود علی» سے کہا ہے کہ سرحدوں پر موجود چھ ہزار روھنگیا مسلمانوں کی امداد روکی جائے۔
مذکورہ افراد تشدد کی نیی لہر کے بعد بنگلہ دیش کی جانب فرار ہوگیے تھے تاہم بنگلہ دیش نے قبول کرنے سے انکار کیا اور یہ افراد سرحد کے قریب ہی رہنے پر مجبور ہوگیے جہاں بنگلہ دیشی مخیرین کی امداد سے گزربسر کررہے ہیں۔
بنگلہ دیشی وزارت خارجہ کے مطابق مذکورہ درخواست پر اب تک کسی رد عمل کا اظھار نہیں کیا گیا ہے۔
گذشتہ دنوں میانمار کے وزیر خارجہ نے دھمکی دی تھی کہ اگر ان افراد نے واپسی کے حکم پر عمل نہ کیا تو سخت نتایج کے ذمہ دار ہوں گے۔
روھنگیا پناہ گزین دیل محمد نے کہا کہ میانمار کی درخواست کے بعد حالات کشیدہ ہوگیے ہیں اور اگر بنگلہ دیش نے انکی امداد روک دی تو بدترین صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ روھنگیا مسلمانوں کی واپسی کے عمل کو قبول کرنے کے باوجود روھنگیا پناہ گزین واپسی پر تیار نہیں۔
روھنگیا رہنماوں کے مطابق جب تک انکی حفاظت کو یقینی نہیں بنائی جاتی وہ دوبارہ ریسک لینے کے لیے تیار نہیں ۔/