گارڈین: مساجد کا خاتمہ اویغورمسلمانوں کی شناخت ختم کرنے کا حربہ

IQNA

گارڈین: مساجد کا خاتمہ اویغورمسلمانوں کی شناخت ختم کرنے کا حربہ

9:38 - April 10, 2019
خبر کا کوڈ: 3505969
بین الاقوامی گروپ- برطانوی اخبار کے مطابق چینی حکومت مساجد کے خاتمے سے مسلم ثقافت ختم کرنا چاہتی ہے۔

ایکنا نیوز- خبررساں ایجنسی العربی 21  کے مطابق برطانوی اخبار گارڈین ایک مقالے میں چینی حکومت کو ویرانگر نظام قرار دیتے ہوئے لکھتا ہے : مقامی افراد کے مطابق سال ۲۰۱۷ میں کم از کم دو سو مساجد شہید کردیے گیے ہیں اور سال ۲۰۱۸ میں پانچ سو مساجد کو نقصان پہنچایا گیا ہے۔

 

مقامی افراد کا کہنا ہے کہ اکثر مساجد کو ہفتے کے دن بغیر پیشگی اطلاع کے مسمار کی گیی ہیں۔

 

مقالہ لکھتا ہے کہ مسجدوں کو شہید کرنے کے علاوہ مسلمانوں پر سخت نظارت اور تمام اہم مراکز کو بھی نشانہ بنایا جاتا ہے۔

 

مقالہ مزید لکھتا ہے:  تمام اہم اقدار نشانے پر ہیں اور سینکیانگ میں مذہبی سرگرمیاں تقریبا بند ہوچکی ہیں اور لوگوں کی سخت نظارت کی جاتی ہے جبکہ مسلمانوں کو غیر ملکیوں سے ملنے پر بھی پابندی لگائی گیی ہے۔

 

مقالے کے مطابق معمولی مذہبی رجحان رکھنے والوں کو جبری کیمپوں میں بند کردیا جاتا ہے۔

 

قابل ذکر ہے کہ کہ چین کے خودمختار صوبے سینکیانگ میں اویغور مسلمان آباد ہے جنکی آبادی چالیس ملین بتایی جاتی ہے اور ان پر شدید مذہبی پابندیاں عاید کی گیی ہیں۔/

3802414

نظرات بینندگان
captcha