اقلیتوں کی عبادت گاہوں کا تحفظ اور ان کیلئے آسانیاں پیدا کریں گے، عمران خان

IQNA

اقلیتوں کی عبادت گاہوں کا تحفظ اور ان کیلئے آسانیاں پیدا کریں گے، عمران خان

16:51 - July 29, 2019
خبر کا کوڈ: 3506433
بین الاقوامی گروپ- عمران خان نے کہا ہے کہ ملک میں قانون کی بالادستی ہی تمام مسائل کا حل ہے، ’ہم اپنے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت پر چلتے ہوئے اقلیتوں کی عبادت گاہوں کا تحفظ کریں گے

ایکنا نیوز- ڈان نیوز کے مطابق اسلام آباد میں ایوان صدر میں اقلیتوں کے قومی دن کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مدینہ کی ریاست مسلمانوں کے لیے رول ماڈل ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے ملک میں لوگ سمجھیں کہ مدینہ کی ریاست کیا تھی، مدینہ کی ریاست ایک جدید ریاست تھی۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان واحد ملک ہے جو اسلام کے نام پر وجود میں آیا ہے اور میرا نئے پاکستان سے متعلق ایک وژن ہے۔

انہوں نے کہا کہ لوگ سمجھتے ہیں کہ میں ریاست مدینہ کی بات ووٹ لینے کے لیے کرتا ہوں جبکہ ریاست مدینہ نئے پاکستان کے لیے ایک رول ماڈل کی حیثیت رکھتی ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستانیوں کے لیے ضروری ہے کہ ہم سمجھیں کہ اس کا وژن کیا تھا اور مدینہ کی ریاست کو سمجھے بغیر ہم نہیں سمجھیں گے کہ یہ ملک کیوں بنا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہم کوشش کر رہے ہیں کہ جامعات میں باقاعدہ چیئرز دی جائیں اور مدینہ کی ریاست پر پی ایچ ڈی کی جائے اور لوگوں کو سمجھ میں آئے کہ یہ ریاست کیا تھی۔

اپنے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ مدینہ کی ریاست دنیا کی پہلی فلاحی ریاست تھی، وہاں انسانیت اور رحم تھا اور یہ جدید ریاست تھی، وہاں اقلیتوں کا تحفظ کیا گیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ ’حضورﷺ کی زندگی ہمارے لیے ایک مثال اور مشعل راہ ہے جبکہ قرآن پاک میں حکم ہے کہ دین میں کوئی زبردستی نہیں ہے تو پھر ہم کیسے آج زبردستی لوگوں کا مذہب تبدیل کرواتے ہیں، یہ سب غیر اسلامی ہے‘۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ’جو لوگ زبردستی کرکے لوگوں کو اسلام کی جانب لاتے ہیں وہ نہ تو اسلام کی تاریخ جانتے ہیں اور نہ انہیں دین کا علم ہے یہاں تک کہ وہ نہ ہی قرآن اور سنت کو جانتے ہیں‘۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مدینہ کی ریاست میں خلیفہ وقت بھی قانون کے نیچے تھے لیکن آج پاکستان میں تماشا دیکھیں کہ صدر اور وزیر اعظم رہنے والے بڑے بڑے لوگ کرپشن کے کیسز میں اپنی بے گناہی ثابت نہیں کرتے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ میں نے اپنے خلاف کیس میں 60 دستاویز پیش کیں کیونکہ میں پارٹی کا سربراہ ہوں اور جوابدہ ہوں، اسلام میں قانون سے بالاتر کوئی نہیں۔

نظرات بینندگان
captcha