افغان صدر نے قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ مسترد کردیا

IQNA

افغان صدر نے قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ مسترد کردیا

16:50 - March 01, 2020
خبر کا کوڈ: 3507307
تہران( ایکنا) افغان صدر اشرف غنی نے امریکا اور طالبان کے درمیان ہونے والے امن معاہدے میں شامل 5 ہزار طالبان قیدیوں کی رہائی سے متعلق شق کو مسترد کردیا۔

اناطولیہ نیوز کے مطابق افغان صدر اشرف غنی نے امریکا اور طالبان کے درمیان ہونے والے امن معاہدے میں شامل 5 ہزار طالبان قیدیوں کی رہائی سے متعلق شق کو مسترد کردیا۔

 

رپورٹ کے مطابق مغربی سفارت کاروں کا ماننا ہے کہ افغان صدر کا یہ بیان امریکی مذاکرات کاروں کے لیے مشکلات کا باعث ہوسکتا ہے جو افغان حکومت اور طالبان کے درمیان انٹرا افغان مذاکرات کے لیے کوششوں میں مصروف ہیں۔

 

افغانستان میں 2 دہائیوں پر محیط جنگ کے خاتمے کے لیے گزشتہ روز افغان طالبان اور امریکا کے درمیان قطر کے دارالحکومت دوحہ میں معاہدہ ہوا، جس کے دوسرے ہی روز افغان صدر اشرف غنی نے کابل میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ‘افغان حکومت نے 5 ہزار طالبان قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے کوئی وعدہ نہیں کیا’۔

انکا کہنا تھا کہ پس پردہ مذاکرات سے ہم درست آگاہ نہیں اور میں نے خلیل زاد سے بارہا زکر کیا تھا کہ قیدیوں کی رہائی ممکن نہیں۔

 

خیال رہے کہ گزشتہ روز ہونے والے معاہدے میں یہ بات شامل تھی کہ امریکا اور طالبان، اعتماد کی فضا کو قائم کرنے کے لیے فوری طور پر سیاسی اور جنگی قیدیوں کو رہا کریں گے، جس کے لیے تمام متعلقہ فریقین سے رابطہ کیا جائے گا اور ان سے اجازت لی جائے گی۔

 

اس میں مزید کہا گیا تھا کہ 10 مارچ تک افغان حکومت کی قید میں موجود 5 ہزار طالبان قیدیوں کو ایک ہزار قیدیوں کے بدلے میں رہا کردیا جائے گا۔

 

تاہم قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے افغان صدر کا کہنا تھا کہ ‘یہ امریکا کے دائر اختیار میں نہیں تھا بلکہ وہ صرف ایک سہولت کار کا کردار ادا کررہے تھے'۔

 

یاد رہے کہ ہفتے کو دوحہ میں ہونے والے امن معاہدے پر امریکا کے معاون خصوصی برائے افغان امن عمل زلمے خلیل زاد اور طالبان کے سیاسی سربراہ ملا عبدالغنی برادر نے دستخط کیے تھے اور اس موقع پر امریکا کے سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو بھی موجود تھے۔

توقع کی جارہی ہے کہ اس معاہدے سے طویل جنگ کا خاتمہ ممکن ہوسکے گا۔/

882386

نظرات بینندگان
captcha