الازهر کا کرونا کے حوالے سے قرآنی تفسیر پر رد عمل

IQNA

الازهر کا کرونا کے حوالے سے قرآنی تفسیر پر رد عمل

7:21 - March 30, 2020
خبر کا کوڈ: 3507439
تہران( ایکنا) الازھر فتاوی مرکز نے کرونا کے حوالے سے نادرست قرآنی تفسیر پر رد عمل ظاہر کیا ہے۔

الازھر سے وابستہ فتوی مرکز نے قرآن مجید کے نادرست تفسیر پر خبردار کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ کرونا کے حوالے سے سوره مبارکه مدثر کی آیت کا غلط تفسیر پیش کیا جا رہا ہے۔

 

مرکز کے بیان میں کہا گیا کہ مذکورہ آیت کا کرونا سے کوئی تعلق نہیں اور من پسند اور ذاتی خیال کو تفسیر کے طور پر پیش کرنا شرعاً حرام ہے کیونکہ یہ خدا پر الزام اور جھوٹ کی ترویج ہے چنانچہ قرآن خود خبردار کرتے ہوئے کہا ہے:

: «قُلْ إِنَّمَا حَرَّمَ رَبِّيَ الْفَوَاحِشَ مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَمَا بَطَنَ وَالْإِثْمَ وَالْبَغْيَ بِغَيْرِ الْحَقِّ وَأَن تُشْرِكُوا بِاللهِ مَا لَمْ يُنَزِّلْ بِهِ سُلْطَانًا وَأَن تَقُولُوا عَلَى اللهِ مَا لَا تَعْلَمُونَ»(أعراف/ ۳۳) یا ایک اور جگہ فرمایا ہے «قُلْ إِنَّ الَّذِينَ يَفْتَرُونَ عَلَى اللهِ الْكَذِبَ لا يُفْلِحُونَ»(يونس/۶۹).

 

الازهر نے واضح کیا ہے کہ تفسیر صرف مفسرین کا کام ہے جو قرآن و حدیث کی بناء پر ماہرانہ تفسیر پیش کرسکتے ہیں، اور رائے عامہ کو من پسند خیالات سے گمراہ کرنا درست نہیں جیسے کہ کہا گیا ہے «وَتَعَاوَنُوا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوَىٰ وَلَا تَعَاوَنُوا عَلَى الْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ وَاتَّقُوا اللهَ إِنَّ اللهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ»(سوره مائدة/ ۲) من پسند خیالات کو تفسیر کے طور پر پیش کرنا گناہ میں مدد کرنا ہے۔

 

قابل ذکر ہے کہ گذشتہ دنوں مصر میں سوشل میڈیا صارفین نے آیت ۸ سوره مدثر «فإذا نقر في الناقور: جب حق کا فیصلہ کن ناقور بجتا ہے(صور پھونکا جاتا ہے اور مردہ زندہ ہوتا ہے)» اس میں دعوی کیا گیا ہے کہ  «ناقور» کا مطلب کرونا ہے جو عصر حاضر میں آسمانی بلا اور زلزلہ و آتش فشاں پر بھی اشارہ ہے۔/

3887970

نظرات بینندگان
captcha