مشرقی لندن کے «کویینز» ہستپال میں دوران خدمات کورونا لگنے اور پندرہ روزہ بیماری کے بعد عبدالمعبود شودری جان بحق ہوگئے۔
تین ہفتے پہلے انہوں نے فیس بک پر پوسٹ میں لکھا تھا کہ ہسپتال میں ماسک، دستانے اور حفاظتی لباس سمیت دیگر طبی وسائل کی کمی ہے اور کورونا سے جنگ کے لیے یہ سامان لازمی ہیں۔
برطانیہ کے مختلف ہسپتالوں میں کورونا کے حوالے سے کافی ضروری وسائل موجود نہیں اور اس وجہ سے بڑی تعداد میں خدمات انجام دینے والے اسٹاف اس وائرس کا شکار بن رہے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ برطانیہ میں اس سے پہلے بھی تین مسلمان ڈاکٹرز کورونا مریضوں کے علاج کرتے ہوئے جان بحق ہوچکے ہیں۔/