میڈل ایسٹ آئی کے مطابق سعودی قیدی شہزادی بسمه بنت سعود نے اپنے چچا ملک سلمان اور سعودی ولی عھد محمد بنسلمان سے درخواست کی ہے کہ انہیں رمضان کے احترام میں آزادی دی جائے۔
۵۵ سالہ بسمه بنت سعود بنعبدالعزیز آل سعود، ۵۵ ساله ایک سال پہلے اچانک منظر عام سے گم ہوگئی اور پھر ایک سال بعد اپنے ٹوئٹ میں انکا بیان آیا کہ وہ الحایر جیل ریاض میں رضامندی سے قیدی بن گئی ہے کیونکہ انکی جان کو خطرہ ہے۔
گذشتہ رات دوسری بار انکی درخواست سامنے آئی جسمیں انہوں نے سعودی اعلی حکام ، بادشاہ اور سعودی ولی عھد سے درخواست کی تھی کہ انکو رمضان کے احترام میں آزادی دی جائے۔
انہوں نے لکھا ہے: رمضان کا آغاز ہورہا ہے اور سب لوگ ایکدوسرے کے ہمراہ ہیں گرچہ کورونا کی وجہ سے مشکلات بھی موجود ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ انکو انکی ایک بیٹی کے ہمراہ اغوا کیا گیا اور وہ بری حالت میں رہ رہی ہے۔
شہزادی کی ٹویٹ انگریزی اور عربی زبان میں کی گیی ہے۔
بسمه بنت سعود ملک سعود بنعبدالعزیز کی چھوٹی بیٹی ہے۔
انکو بن سلمان کے نقادوں میں شمار کیا جاتا ہے۔/