مجسمه آزادی یا نسل پرستی کا اسٹیج!

IQNA

مجسمه آزادی یا نسل پرستی کا اسٹیج!

10:21 - June 03, 2020
خبر کا کوڈ: 3507713
تہران(ایکنا) دعووں کے برعکس امریکہ نسل پرستی میں سرفہرست نظر آتا ہے اور اگر دنیا جان لیتی تو یقینا اسکے خلاف قیام کرکے اسکو تاریخ کا حصہ بنا لیتی۔

یمنی ایکٹویسٹ«بلقیس علی سلطان» لکھتی ہے: جو بھی امریکہ تاریخ کا درست مطالعہ کرے توجان لے گا کہ یہ ملک لاکھوں مقامی سرخ پوستوں کے خون پر وجود میں آیا ہے اور نسل کشی اور سازش کی تاریخ اس کے حصے میں بھری پڑی ہے۔

مقامی سیاہ فام یہاں پر غاصب سفید فاموں کی غلامی میں گزارنے پر مجبور ہے اور امریکی ڈیموکریسی کے دعووں کے برعکس اب بھی یہاں پر سیاہ فاموں کی حیثیت غلاموں کی سی ہیں۔

یہاں پر انکو ظاہری احترام صرف الیکشن کے وقت ملتا ہے جب صدر کو انکی کرسی کے لیے انکا ووٹ درکار ہوتا ہے۔

میسونی صھیونیوں کا ہاتھ

یہاں اس ملک میں ان سے کبھی اچھا سلوک نہیں ہوا ہے. انکے سفید فام اربابوں نے بقاء کے لیے ہمیشہ فرقہ وارانہ فسادات، افریقہ میں فسادات اور مسلمانوں میں نسل کشی کی راہ اپنائی ہیں خلاصہ تفرقہ ڈالو اور حکومت کرو اب بھی انکی پالیسی ہے۔

اوراس طرح سے ہمیشہ میسونی صھیونیوں کے مفادات کو اولویت دی گیی ہے جو وائٹ ہاوس کے اصل کنٹرولر ہے۔

مجسمه آزادی یا نسل پرستی کا اسٹیج!

میراث میں نسل پرستی حاصل کرنے والے گورے تعصب سے خالی نہیں ہوا ہے

اور انہیں وجوہات نے نامور باکسر «محمد علی کلے» کو مسلمان بنا دیا اور جب ایک انگریز صحافی نے ان سے پوچھا کہ مسلمان تو نسل پرست اور فرقہ پرست ہے آپ مسلمان کیوں بنے ؟ تو محمد علی کا جواب تھا

: «اگر تمھارے دعوے کے مطابق مسلمان نسل پرست ہوتے تو وہ روزانہ پانچ بار جس کعبے کی سمت نماز ادا کرتے ہیں اسکو سیاہ پوش نہ کرتے». انگریز صحافی اس جواب سے حیرت زدہ رہ گیے۔

حال ہی میں امریکہ میں سیاہ فام جورج فلائیڈ کے قتل کو واقعہ جو ممکن ہے کہ کورونا کے کنٹرول میں ناکامی کے باعث یا ایرانی کشتیوں کو شجاعانہ انداز میں ویینزویلا پہنچنے کے واقعے پر پردہ پوشی کی سازش ہو، تاہم یہ واقعہ امریکی تاریخ میں ماسونی صھیونیوں کے مفادات تک چلتا رہے گا۔

مجسمه آزادی یا نسل پرستی کا اسٹیج!

فلسطین میں بھی صھیونی مظالم اس سے مشابہت رکھتا ہے جہاں «محمد الدره» کی شہادت کا واقعہ تمام حقیقت پسندوں کے لیے نمونہ ہے جسکی لاش کو بلڈوزر سے لٹکایا گیا۔

 

امریکہ اور صھیونی لابی دنیا میں رائے عامہ کو گمراہ کرنے کے لیے مختلف سازشوں کا سہارا لیتی ہے مگر جس دن دنیا کے لوگ امریکہ تاریخ اور انکے قیام کی حقیقت سے آشنا ہوں گے اسکے خلاف قیام کرکے اس کو تاریخ کا حصہ بنا دیں گے اور اس وقت دنیا یقینا حقیقی امن و سکون سے مالا مال ہوسکتی ہے۔/

3902515

نظرات بینندگان
captcha