«میری گردن سے گھٹنے ہٹا دو»؛ جورج فلویڈ کا سوگ مینیاپولیس میں شروع

IQNA

«میری گردن سے گھٹنے ہٹا دو»؛ جورج فلویڈ کا سوگ مینیاپولیس میں شروع

9:22 - June 06, 2020
خبر کا کوڈ: 3507726
تہران(ایکنا) سینکڑوں امریکی شخصیات نے امریکی شہر«مینیاپولیس» میں جورج فلویڈ کی تابوت پر حاضری دی اور اظھار غم کیا۔

سوشل ایکٹّویسٹ اور سیاہ فام روحانی دانشور آل شارپٹون نے اس تقریب سے خطاب میں کہا: « جورج فلویڈ، کا واقعہ تمام سیاہ فاموں کا ماجرا ہے کیونکہ چار سو سال سے اب تک اگر ہم وہ نہ بن سکے تو اس وجہ سے نہ بن سکے کیونکہ انہوں نے ہماری گردن پر گھٹنے رکھے ہیں.» انکا کہنا تھا: «وقت آن پہنچا ہے کہ ہم جورج کے نام پر قیام کریں اور ان سے کہے کہ ہماری گردن سے گھٹنا ہٹا دو!».

 

انکا کہنا تھا کہ کہ یہ مہم «مکمل قانون انصاف» کی تبدیلی کا پیش خیمہ ہوگا۔

 

شارپٹون نے نعروں میں کہا: «بہانہ بازی کو وقت ختم ہوچکا ہے! غفلت و مکاری کا ٹائم ختم ہوچکا ہے! جھوٹے وعدوں کا وقت ختم ہوچکا ہے! صرف باتوں اور انصاف کے وعدوں کا وقت اب باقی نہیں رہا ہے!».

 

مینیاپولیس جج نے تینوں ملزموں کے لیے ۷۵۰ ہزار ڈالر کی ضمانت کی منظوری دے دی ہے۔

 

نو منٹ کی خاموشی

 

شرکاء تقریب نے جورج فلویڈ کے احترام کے لیے  ۸  دقیقه اور ۴۶ کی خاموشی اختیار کی اس وقت کے برابر جب جورج کو باندھا اور انکی گردن پر پاوں رکھا گیا۔

حادثے کے مقام پر جورج فلویڈ کی تصویر کی پینٹنگ کی گیی ہے جہاں لکھا گیا ہے : «اب میں سانس لے سکتا ہوں.»

 

پروگرام کے مطابق چھ دن بعد مرکزی پروگرام جورج فلویڈ کے آبائی شہر میں منعقد کیا جائے گا۔

 

پروگرام میں سیاہ فام عالم  جس جکسون، ، اِمی کلوپچار، امریکن رکن کانگریس ایلهان عمر، شیلا جکسون لی اور آیانا پریسلی سمیت مختلف شعبوں سے اہم شخصیات شریک تھیں۔

 

پولیس افیسر دڈرِک شواین نے پچیس مئی کو گرفتاری کے وقت جورج فلویڈ کی گردن پر گھٹنا رکھا جس سے انکی موت واقع ہوئی جس پر عالمی سطح پر اعتراضات جاری ہیں۔

 

دنیا کے مختلف ممالک  پیرس سے لندن اور سڈنی سے ریوڈوژانیر تک اعتراضات میں سیاہ فاموں کے حق پر تاکید جا رہی ہے اور بعض امریکی مقامات پر تشدد آمیز مظاہروں میں اب تک بارہ افراد جان بحق اور دس ہزار گرفتار ہوچکے ہیں۔/

3903047

 

نظرات بینندگان
captcha