سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہوئی ہے جسمیں بیروت کے کسی علاقے میں چند افراد رسول اکرم اسلام(ص) حضرت عائشہ کی توہین کرتے اور اقتصادی مشکلات کے حوالے سے مظاہرین پر بھی حملے کی کوشش کرتے ہیں۔
اس اقدام پر مختلف سیاسی اور مذہبی شخصیات نے رد عمل ظاہر کیا ہے۔
«سید علی فضل الله»نے امالمؤمنین، حضرت عایشه کی توہین کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس سازش قرار دیا اور کہا کہ اس کا مقصد بقائے باہمی کی فضا کو نقصان پہنچانا ہے۔
انکا کہنا تھا کہ ہم ازواج رسول اسلام(ص) کی شدید مذمت کرتے ہیں اور انکو توہین رسول اسلام(ص) سمجھتے ہیں۔
دار الفتوای لبنان نے بھی اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے اس بڑی سازش قرار دیا اور عوام سے وحدت کا تقاضا کیا۔
تحریک اصلاح و وحدت لبنان کے سربراہ شیخ «ماهر عبدالرزاق»، نے بھی اس توہین آمیز اقدام کی توہین رسول اسلام (ص) قرار دیا اور مرتکب افراد کی گرفتاری اور سزا کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے اس توہین آمیز اقدام کو لبنان کے دشمنوں کی سازش قرار دیا جو ملک میں فرقہ واریت چاہتے ہیں۔
حزبالله لبنان نے بیان اس اقدام کو اسلامی تعلیمات سے خارج قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حزبالله اس حوالے سے امام خامنهای(حفظه الله) کے فتووں پر پابند ہے جو ازواج رسول گرامی (ص) کے احترام پر سخت تاکید کرتے ہیں۔
حزبالله نے ہر قسم کی فرقہ وارانہ کاوش کو قابل مذمت قرار دیا ہے۔
امل تحریک کے ڈپٹی «شیخ حسن المصری» نے سوشل میڈیا پر وائرل توہین آمیز ویڈیو کو دشمنوں کی سازش اور فرقہ وارانہ کاوش قرار دیا ہے۔
انکا کہنا تھا کہ مکتب اهل بیت(علیهم السلام) همیشه فرقہ وارانہ اقدام کا مخالف رہا ہے۔
علمای طرابلس نے بھی بیان میں کہا ہے کہ کوئی عاقل مسلمان توہین آمیز اقدام کی حمایت نہیں کرسکتا ۔
وزیراعظم حسان دیاب نے بھی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا ہے :
وزیراعظم رسول گرامی اسلام(ص) کی توہین کی سخت مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے تمام فرقوں سے وحدت کا مطالبہ کیا ہے۔
صدر مملکت «میشل عون» نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے اس خطرے کی گھنٹی قرار دیا اور کہا کہ عوام سے بیدار اور متحد رہنے کی درخواست کی ہے۔
معروف شیعہ عالم آیتالله «عبدالامیر قبلان»، نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان گروہوں کا کام ہے جو صهیونی رژیم سے وابستہ ہے۔
قبلان کا کہنا تھا کہ تعلیمات اهل بیت(ع) ہمیں وحدت اور توہین آمیز رویوں سے دوری کا درس دیتی ہیں ۔/