جرمن صوبہ باڈن وورٹمبرگ کے سربراہ وینفرڈکرٹشمان نے اعلان کیا ہے کہ
چہروں کو چھپانے پر پابندی لگا دیں گے کیونکہ اس سے معاشرے کی اقدار کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
مذکورہ اقدام اس حال میں اٹھایا جارہا ہے جہاں جرمنی میں اسکارف اور پردے پرپابندی کے جھگڑے چل رہے ہیں اور حال ہی میں همبورگ کی ایک عدالت نے نقاب لگانے پر پابندی کے حکم کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔
گرین پارٹی کے کرٹشمان کا کہنا تھا: اگرچہ مدارس میں نقاب لگانے کا عمل بہت کم ہے پھر بھی اس پر قانون سازی ضروری ہے۔
انکا کہنا تھا کہ یونیورسٹی سطح پر اس پر عمل کچھ پیچدہ ہے اور فی الحال صرف اسکول سطح پر اس پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اس قانون کی مخالفت کرنے والوں کا کہنا ہے کہ اس سے مسلمانوں کے حقوق کو پامال کیا جاسکتا ہے۔
گرین پارٹی کے ترجمان فیلیز پولات کا کہنا تھا کہ معاشرے میں پردہ ایک ڈیموکریٹک معاشرے کی خوبصورتی ہے۔
نقاب یا برقع پر پابندی اس وقت جرمنی کے ھمسایہ ممالک ھالینڈ، فرانس، ڈنمارک اور آسٹریا میں لگائی جاچکی ہے۔/