سعودی کے ای اخبار ایلاف جسکا ایڈیڑ عثمان العمیر سعودی صحافی ہے اس میں گذشتہ پیر کو مقالہ لکھا گیا تھا جسمیں «قرآن پر تجدید نظر» کی تجویز دی گیی تھی اور یہ مقالہ عراقی رائٹر «جرجیس کولیزاده»، کے نام سے شایع ہوا تھا۔
اس مقالے کی اشاعت پر سوشل میڈیا نے شدید غم و غصے کا اظھار کیا ہے جس پر مجبور ہوکر ایلاف نے مقالہ سائٹ سے ہٹا دیا ہے۔
صارفین کے شدید غم و غصے کو دیکھتے ہوئے مقالے کے مصنف نے بھی وضاحت پیش کی ہے کہ قرآن میں عثمانی رسم الخط میں بعض غلطیوں کی وجہ سے انہوں نے یہ تجویز پیش کی تھی۔
فلسطینی رائٹر یاسر الزعاتره نے مذکورہ مقالے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا: بے شرمی اور بے غیرتی کی انتہا ہوچکی ہے۔
سعودی مصنف ترکی الشهلوب نے اس بارے ٹوئٹ کیا ہے: کیا بے شرمی ہے؟، روزنامه ایلاف جو سعودی دربار سے وابستہ ہے اس میں قرآن کی تجدید نظر کی بات کی جاتی ہے کیونکہ یہ عثمانی رسم الخط میں لکھا گیا ہے؟!.
سعودی رائٹراحمد بن راشد اس بارے میں کہتا ہے: سعودی اخبار ایلاف کو قرآن کی صحت پر شک ہے!