بدھ ۲۳ محرم ۱۴۲۷ق کو صبح کے سات بجے القاعدہ سے وابستہ تکفیری دہشت گردوں نے عراقی فورسز کی وردی میں ملبوس ہوکر حرم عسکرین میں داخل ہوئے اور حرم کے گارڑذ کو قید کرکے دو سو کیلو گرام سے زائد بارودی مواد سے حرم مطہر کو دھماکے سے اڑا دیا۔
اس دھماکے سے طلائی گنبد اور بعض دیواریں دھماکے سے تباہ ہوئی اور پورا شہر دھماکے سے لرز اٹھا تاہم مضبوط عمارت گرنے سے محفوظ رہی۔
حرم امامین عسکریین(علیهما السلام) دھماکے سے دنیا بھر کے پیروان اہل بیت کے جذبات مجروح ہوئے اور دنیا بھر کے مسلمانوں نے اس واقعہ پر غم و الم کا اظھار کیا۔
واقعہ کی یاد آوری کے ساتھ عراقی مرجع تقلید کے فرمان پر بھی تاکید ضروری ہے جسمیں وہ مسلمانوں سے وحدت اور تفرقے سے دوری کا حکم دیتے ہیں۔
عراقی حکومت سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ امن و امان کے ساتھ تمام مقدسات مقامات کی حفاظت کو اولویت دے گی۔
ذیل میں حرم مطھر کی نئی تصاویر ملاحظہ کریں: