آذربائیجان کو اسلحے کی فراہمی پر آرمینیا اور اسرائیل میں تعلقات کشیدہ

IQNA

آذربائیجان کو اسلحے کی فراہمی پر آرمینیا اور اسرائیل میں تعلقات کشیدہ

9:11 - October 06, 2020
خبر کا کوڈ: 3508316
تہران(ایکنا) آذربائیجان کو اسلحے کی فراہمی پر اسرائیل اور آرمینیا کے تعلقات میں تلخی آگئی ہے۔

خیال رہے کہ 'نگورنو کاراباخ' کے معاملے پر آذربائیجان اور آرمینیاکے درمیان شدید جھڑپیں جاری ہیں جس میں آرمینیا کو شدید نقصان کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور آذری فوج کی پیش قدمی کا سلسلہ مسلسل جاری ہے۔

آذربائیجان کی کامیابیوں کی ایک بڑی اور بنیادی وجہ اسرائیل اور ترکی سے حاصل کردہ جدید اسحلہ ہے۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیل، آذربائیجان کو اسلحہ فراہم کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے اور گذشتہ 5 سالوں میں آذربائیجان نے 740 ملین ڈالر کا اسلحہ اسرائیل سے خریدا ہے تاہم حالیہ تنازعے کے دوران اسرائیلی اسلحے کی فراہمی  نے آرمینیا کو ناراض کردیا ہے۔

 

ویسے تو آرمینیا کے 1992 سے ہی اسرائیل سے سفارتی تعلقات تھے تاہم دونوں ممالک میں باقاعدہ سفارتی تعلقات گذشتہ ماہ ہی قائم ہوئے تھےجب17ستمبر کو تل ابیب میں پہلی بار آرمینیا کا سفارت خانہ کھولا گیا تھا۔

لیکن اب اسرائیل کی جانب سے آذربائیجان کو اسلحے کی فراہمی پر آرمینیا نے احتجاجاً اسرائیل سے اپنا سفیر واپس بلالیا ہے۔

 

اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے آذربائیجان کو مسلح ڈرون فراہم کیے ہیں جس نے خطے میں طاقت کے توازن کو قائم کیا ہے۔

 

اس حوالے سے آذربائیجان کے مشیرخارجہ حکمت حاجیوف نے اسرائیلی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ آرمینیا سے جنگ میں اسرائیلی ڈرونز بھی استعمال کیے جارہے ہیں جس میں 'خودکش' ڈرونز  بھی شامل ہیں جو دشمن کے اہداف کو تباہ کرنے میں کارگر ثابت ہوئے ہیں۔

 

اسرائیلی صدر ریون ریولین نے آرمینی ہم منصب سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے دونوں جانب ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے تشدد کے خاتمے پر زور دیا ہے۔

 

ریون ریولین نے آرمینیا کو انسانی بنیادوں پر امداد فراہم کرنے کی پیشکش کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ جلد آرمینیا کے سفیر واپس آجائیں گے۔

 

یروشلم انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجی اینڈ سیکیورٹی کے سربراہ نے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ 'آذربائیجان ہمارے لیے ایک اہم ملک ہے اور ہم کوشش کرتے ہیں کہ تناؤ کے ماحول میں بھی اسلحے کی فراہمی جاری رہے، اور یہ ہماری ذمہ داری نہیں کہ وہ اس اسلحے سے کیا کرتے ہیں، وہ چاقو اور پتھروں سے بھی لڑسکتے ہیں'۔

 

خیال رہے کہ آذربائیجان اور اسرائیل کے درمیان 1991سے مضبوط سفارتی، تجارتی اور دفاعی تعلقات قائم ہیں۔

231966

نظرات بینندگان
captcha