فلپائن میں اکثر لوگ آرام دہ زندگی اور آسان زندگی گزارنے کے ساتھ ساتھ مشکلات سے بھی بخوبی مقابلہ کرنے کے حوالے سے جانا جاتا ہے جبکہ ملک میں اکثر خوشی کی تقریبات اور پروگراموں کے انعقاد سے یہاں لوگ اچھی زندگی گزارتے ہیں اور خودکشی کی ریشو کم ہے تاہم کورونا نے معاملہ بگاڑ دیا ہے اور حکومت خودکشی میں بڑھتی تعداد سے پریشان نظر آتی ہے۔
منیلا میں ایرانی مرکز کے مطابق وزیر انصاف « مناردو گوئه وار» نے خبردار کیا ہے کہ ملک میں خودکشی بڑھ رہی ہے. انہوں نے مذہبی علما سے درخواست کی ہے کہ وہ مورال بڑھانے میں کردار ادا کریں۔
انکا کہنا تھا: علما سے احترام کے ساتھ درخواست ہے کہ وہ آگے بڑھیں، میں نے ڈاکٹر«کارلیٹو گالوز» جو کورونا ٹیم کے سربراہ ہے ان سے بات ہوئی ہے اور انہوں نے خبردار کیا ہے کہ خودکشی بڑھتی جارہی ہے۔
کورونا کی وجہ سے اقتصادی مشکلات اور بیروزگاری خودکشی کی اہم وجوہات میں سے شمار کی جاتی ہے۔
لاکھوں کی تعداد میں بے روزگاری اور گھر کے اہم افراد کی خودکشی، خاندان کی تنہائی اور بغیر تقریب کے تدفین مشکلات پیدا کررہی ہیں۔
کلیساوں نے بھی مقابلے کے لیے سرگرمی شروع کی ہے اور اسقف «بایلون» کا کہنا تھا: خودکشی بڑھ رہی ہے اور ہمیں اس میں کردار ادا کرنا ہے۔
انکا کہنا تھا: صرف ایک شہر میں ایک مہینے میں نو افراد خودکشی کرچکے ہیں اور اگرچہ کورونا سے پہلے ہی ہم خاندان مشاورت کا آغاز کرچکے ہں تاہم اس وقت خودکشی کی وجہ سے خصوصی ماہرین سے استفادہ کررہے ہیں۔
اسقف «بای لون» کا کہنا تھا: صوبہ آلبای کے میڈیا سے رابطے میں ہے اور عوام کی رھنمائی کے لیے وزارت صحت اور ماہرین نفسیات سے رضاکارانہ مدد کی درخواست کرتے ہیں۔/