تحریک جهاد اسلامی فلسطین نے سعودی عرب میں اسرائیلی وزیر اعظم نتین یاہو کے استقبال پر رد عمل میں اک بیان میں کہا کہ اس کام سے سعودی نے قبلہ اول و قبلہ دوم اور تمام مقدسات سے خیانت ثابت کی ہے۔
بیان میں اس اقدام کو سعودی پالیسی کی رسوائی اور اس اقدام کو فلسطین، قدس، مکه اور مدینه سے خیانت قرار دیا گیا ہے۔
جهاد اسلامی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل سے دوستی ایسے ملک کے جانب سے جو اسلامی سرپرستی کا دعویدار ہے عجیب ہے۔
تحریک جھاد اسلامی کے سامی ابوزهری نے کہا کہ اگر واقعا اسرائیلی وزیراعظم نے یہ خفیہ دورہ کیا تو سخت رسوائی کا مقام ہے۔
ابوزهری نے کہا کہ یہ سفر فلسطین اور امت کی اقدار کو پامال کرانے کے مترادف ہے اور سعودی حکام کو واضح کرنا چاہیے کہ یہ کیسے ہوا؟