روزنامه نیویورک ٹایمز اپنی رپورٹ میں لکھتا ہے: فرانس پولیس چار مسلمان طلبا جو رسول اسلام(ص) کے توہین آمیز خاکوں پر اعتراض کررہے تھے انکے گھروں پر حملہ کرچکی ہے۔
پانچ نومبر کی صبح کو فرنچ پولیس نے چاروں مسلمان طلبا کے گھر کو آلبرٹ ویل میں واقع ہے ، دس سالہ بچے جن میں سے تین ترک نژاد ایک الجزائری نژاد ہے انکے گھروالوں کے ساتھ دہشت گردوں کی طرح سے رویہ رکھا گیا۔
لوئی پاسٹور کے اسکول میں اساتذہ نے پولیس کو شکایت کی کہ اسکول کے تین بچے رسول اسلام(ص) کے توہین آمیز خاکوں سے بیزاری کا اعلان کرتے ہیں اس پر پولیس نے ان بچوں کے گھرو پر ریڈ کیا اور گیارہ گھنٹے تک انکو حراست میں رکھا۔
اس ریڈ کرنے کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد مسلم کیمونٹی میں غم و غصے کی لہر دوڑ گیی ہے۔
نیویورک ٹایمز نے تاکید کی ہے کہ شدت پسندی کے خلاف اقدامات میں اب تک چودہ طلبا کو بھی حراست میں لیا گیا ہے جس سے طلبا میں نفسیاتی مسائل پیدا ہورہے ہیں۔
فرنچ وزارت تعلیم کے مطابق اسطرح کے اب تک چار سو واقعات رونما ہوچکے ہیں جنمیں سے ایک سو پچاس کو دہشت گردوں کی حمایت قرار دیا گیا ہے۔
نیویارک ٹایمز کے مطابق مسلمانوں سے اس طرح کے سلوک پر فرانس کو عالمی سطح پر اعتراضات کا سامنا ہے۔/