اقوام متحدہ کے سربراہ گوٹریس نے صبر و تحمل سے کام لینے کا پیغام دیا ہے۔ انکے پیغام میں کہا گیا ہے کہ ایرانی سائنسدان کی شہادت کی خبر ملی ہم سب لوگوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ صبرح و تحمل کے دامن تھام رکھیں۔
اقوام متحدہ میں روسی نمایندے کا کہنا تھا کہ فخری زادہ کو امریکہ کے گرین سگنل کے بعد قتل کیا گیا ہے۔
ٹیمیٹری پولیانسکی نے محسن فخریزاده نے نویارک ٹایمز کی رپورٹ کا حوالہ دیا کہ جسمیں صیھونی رژیم کے اینٹلی جنس گفتگو کے بارے میں اشارہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے ٹوئٹ کیا ہے: روزنامه نیویورک ٹائمز کے مطابق بیرون ملک دہشت گردی کا واقعہ امریکی گرین سگنل کا نتیجہ ہے۔
ایلهان عمر، مسلمان رکن کانگریس نے سابق سی آئی اے سربراہ کے ٘مذکورہ واقعہ پر کہنا ہے: بین لااقوامی قانون کی رعایت کی بات ایران کی حمایت نہیں. مسئله یہ ہے کہ دنیا کو مزید انتشار کا شکار نہ بنایا جائے.
یمن کے وزیر امور خارجه نے ڈاکٹر محسن فخریزاده کی شہادت پر تعزیتی پیغام جاری کیا ہے: ھشام شرف نے جواد ظریف کے نام لکھا ہے کہ فخری زادہ کی شہادت میں صیھونی ہاتھ ملوث ہے جسکا مقصد ایرانی دفاع کو نشانہ بنانا یا کمزور کرنا ہے۔
حزبالله لبنان نے بھی «محسن فخریزاده» کی شہادت کی شدید مذ٘مت کی ہے اور کہا ہے کہ ایران مجرموں کے ہاتھ کاٹنے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے اور ہم مقابلے میں ایران کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔
گروه «کتائب حزبالله» جو حشد الشعبی عراق کا حصہ ہے انہوں نے بھی «محسن فخری زاده» کی شہادت پر غم کا اظھار کیا ہے اور کہا ہے: «فخری زادہ کی شہادت میں امریکہ-صیھونی رژیم اور سعودی رژیم ملوث ہے اور اسکا مقصد امت اسلامیہ کو کمزور کرنا ہے تاہم انہیں اس کا بھاری تاوان ادا کرنا پڑے گا.»
جھاد اسلامی فلسطین کے رھنما «ناصر ابوشریف» نے بھی «محسن فخری زاده» کی شہادت کو امریکی – صیھونی پروجیکٹ قرار دیا اور ایران سے ہمدردی کا اظھار کیا ۔
فسلطینی عوامی جہادی تنظیم «جبهه النضال الشعبی» کے جنرل سیکریٹری نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے اسے مزاحمتی بلاک کو کمزور کرنے کی کوشش قرار دیا ہے.
محمد البرادعی، سابق سربراہ ایٹمی توانائی ایجنسی نے «محسن فخریزاده» کی شہادت پر افسوس کا اظھار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے عالمی قوانین کو خطرات لاحق ہوں گے۔
وینزویلا کے وزیر خارجہ خورخه آرزا نے بھی «محسن فخریزاده» کی شہادت کی شدید مذمت کی ہے۔
سابق امریکی صدر اوباما کے سیکورٹی مشیر بن رودز، نے واقعہ کو ھولناک اور ڈپلومیسی کمزور قرار دیا ہے۔
ڈیموکریٹ سنیٹر کریس مورفی نے ٹوئٹ میں «محسن فخریزاده» کی شہادت پر لکھا ہے کہ اس سے دنیا پر امن نہ ہوگا۔
مورفی کا کہنا تھا کہ : «اگر (محسن) فخریزاده، کے قتل سے جوہری معاہدہ کو دوبارہ بحال ہونے سے روکنا ہے تو اس سے امریکہ یا اسرائیل پر امن نہ ہوگا».