مقامی میڈیا کے مطابق ایک یہودی جو قدس شریف میں «الجثمانیه» کلیسا جو «جبل زیتون» میں واقع ہے آگ لگانا چاہتا تھا تاہم مقامی فلسطینوں نے اسے روک دیا۔
بتایا جاتا ہے وہ یہودی کلیسا کے اندر کرسیوں اور دیگر وسائل پر تیل ڈال رہا تھا کہ کچھ فسلطینی اندر آگئے اور انہوں نے موقع پر اسے روک دیا اس کے فورا بعد صیھونی پولیس پہنچی اور انہوں نے اس شخص کو بہ حفاظت چھڑا لیا.
کہا جاتا ہے کہ بعض کرسیوں کو آگ بھی لگ گئی تھی اور کلیسا کو کچھ نقصان بھی پہنچا ہے۔
اس سے پہلے بھی بارہا صیھونی آباد کاروں یہاں پر مسلم مسیحی مقدس مقامات کو آگ لگا چکے ہیں جنکو وہ «تاوان کی ادائیگی» کہتے ہیں۔
گذشتہ روز صبح کے وقت مقبوضہ علاقوں صیھونی فورسز نے کارروائی کی اور مغربی نابلس وغیرہ میں مختلف فلسیطنیوں کے گھروں پر چھاپے مارے گئے۔
فورسز نے برقه گاوں، جبع اور العیساویه کے علاقوں میں مسلم آبادیوں پر ریڈ کیا.
صیھونی فورسز نے ان علاقوں سے ۴ فلسطینیوں کو گرفتار بھی کیا۔/