بھارت کی خطاط خاتون «روهی خان» بہترین انداز میں قرآنی خطاطی کرتی ہے. انہوں نے یونیورسٹی کے زمانے میں بائیوٹیکنالوجی سے سبجیکٹ تبدیل کرکے فائن آرٹس کا رخ کیا اور اب تک تیس بین الاقوامی فائن آرٹس نمایش میں شرکت کرچکی ہے۔
انکا کہنا تھا: «تین سال پہلے تک میں بھوپال شہر میں زندگی گزار رہی تھی تاہم شادی کے بعد میں برطانیہ چلی گیی. اب تک تیس بین الاقوامی نمایش میں شرکت کرچکی ہوں جنمیں هندوستان، انگلینڈ، امارات، قطر اور پاکستان شامل ہے جبکہ All India Calligraphy» مقابلوں میں سال ۲۰۱۴ کو میں نے ایوارڈ حاصل کی».
روهی خان کا کہنا تھا کہ بائیوٹیکنالوجی میں ماسٹرز کے علاوہ فائن آرٹس میں ایم اے کرچکی ہے ور علی گڑھ اسلامی یونیورسٹی سے خطاطی کورس بھی کرچکی ہے۔
انڈین خاتون خطاطی کا کہنا تھا: خطاطی میرے خون میں رچ بس چکی ہے اور جب میں چھوٹی تھی اور قرآن کریم کی تلاوت کرتی تھی تو عربی خط کو شوق سے دیکھتی تھی۔
انکا کہنا تھا کہ خوبصورت انداز سے خطاطی کے زریعے افکار کو بھی منتقل کیا جاسکتا ہے. اس آرٹ نے قرآن کریم کی خوب خدمت کی ہے اور اسی وجہ سے امت اسلامی میں اس آرٹ کی حمایت کی جاتی ہے۔
روهی خان کا کہنا تھا کہ آرٹ اور ٰثقافت سے آپ دوسروں تک بخوبی پیغام منتقل کرسکتے ہیں۔
انکا مستبقل کے حوالے سے کہنا تھا: میں اہم ترین نمایش گاہوں میں شرکت کرچکی ہوں اور اب ارادہ ہے کہ معروف نمایش «World Art Dubai ۲۰۲۱» میں شرکت کروں۔/