ایکنا رپورٹ: جاتے جاتے، سعودی کے لیے ٹرمپ کا آخری تحفہ

IQNA

ایکنا رپورٹ: جاتے جاتے، سعودی کے لیے ٹرمپ کا آخری تحفہ

7:27 - January 16, 2021
خبر کا کوڈ: 3508772
انصارالله یمن کو دہشت گرد قرار دیکر ٹرمپ نے سعودی رژیم کو آخری تحفہ دیا جس نے چار سال تک انکی ہر طرح سے خدمت اور آو بھگت کی.

ماہرین کے مطابق انصارالله یمن کو دہشت گرد قرار دیکر ٹرمپ نے سعودی رژیم کو آخری تحفہ پیش کیا ہے۔

مایک پمپئوکے مطابق امریکہ جلد انصارالله یمن کو  ۱۹ جنوری (جوبائیڈن کی تقریب حلف برداری سے ایک دن پہلے) دہشت گردی کی فہرست میں شامل کرے گا۔

 

ماہرین کے مطابق بہت سی دیگر وجوہات میں سے ایک «مغربی ایشیاء میں امریکی اور اسرائیلی حامی سعودی کو آخری تحفہ پیش کرنا» اہم ترین ہے۔

 

بارک اوباما کے دور میں ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدے سے سعودی – امریکی تعلقات میں شدید سرد مہری پیدا ہوئی. باوجود کہ انکے آٹھ سالہ دور میں کوئی خاص تجارتی پیش رفت نہ ہوئی اور امریکی سعودی میں اسلحے اربوں ڈالر کا معاہدہ بھی ہوا تاہم تعلقات میں بحران آچکا تھا.  سال ۲۰۱۳ کو شاهزاده بندر بن سلطان سابق اینٹلی جنس سربراہ نے واضح انداز میں کہا کہ ایٹمی معاہدے اور شام کے حوالے سے امریکہ سے کافی اختلافات ہیں.

 

سیاسی میدان کے علاوہ انسانی حقوق کے میدان میں بھی سعودی کو امریکی عوام کی نظروں میں ایک غیرمناسب ملک کے طور سے دیکھا جاتا. امریکی تحقیقاتی مرکز پیو(Pew Research Center)  نے دسمبر ۲۰۱۳ کو اعلان کیا کہ ۵۷ امریکی عوام سعودی عرب کو منفی نظروں سے دیکھتا ہے۔

 

لیکن حالات بدلے اور ۲۰۱۵ کو ٹرمپ سے پہلے ہی امارات عربی، بحرین، کویت، سوڈان اور مصر نے یمن کا فضائی ، زمینی اور دریائی طور پر محاصرہ کیا اور ٹرمپ کے آنے سے انکے حوصلے بڑھے اور مستعفی صدر «عبدربه منصور هادی» کی واپسی کے لیے بڑے پیمانوں پر حملوں کا آغاز کیا گیا.

 

مئی ۲۰۱۷ میں ٹرمپ کے دورے کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں نیا دور شروع ہوا ، سعود ی صحافی جمال خاشقچی، کے قتل سے ایک بار پھر دونوں ممالک میں تعلقات میں دراڑ آیا تاہم اسلحوں کی فروخت بدستور جاری رہی۔

 

اب یمن کے انصارالله کو دہشت گرد قرار دیکر ٹرمپ نے سعودی خدمات کا بدلہ دینا چاہا اور گویا ٹرمپ نے جان بوجھ کر ایران امریکہ رابطے اور یمن جنگ بندی کو مشکل بنانے کی کوشش کی ہے۔

 

 

امریکی اقدام سے انسانی حقوق کی تنظیموں کو سخت مشکلات کا سامنا ہوگا جہاں پہلے ہی سے لاکھوں بچے اور دیگر افراد قحط جیسی صورتحال کا سامنا کرنے پر مجبور ہیں۔

 

ٹرمپ نے جاتے جاتے اس اقدام سے سعودی چاپلوسی اور خدمات کو سراہنے کی کوشش کی تاہم اس حوالے سے صرف انسانی حقوق کے تمام اصولوں کا قربان کیا گیا ہے۔/

3947510

 

نظرات بینندگان
captcha