کیپ ٹاون میں جرائم میں کمی اور اسلامی دروس کا کردار

IQNA

کیپ ٹاون میں جرائم میں کمی اور اسلامی دروس کا کردار

7:29 - March 03, 2021
خبر کا کوڈ: 3508978
تہران(ایکنا) اسلامی دروس سے کیپ ٹاون اور اطراف میں جرائم میں خوشگوار کمی دیکھنے کو ملی ہے۔

اباوٹ اسلام کے مطابق مسلمانوں کا عقیدہ ہےکہ یاد خدا سے زندگی پرسکون ہوجاتی ہے ۔ کیپ ٹاون کے  شهر مننبرگ (Manenberg)  میں اسلامی دروس سے لوگ مستفید ہونے لگے ہیں۔

 

تین سال پہلے علما کے ٹیم نے یہاں سے اخلاقی برائیوں کے خلاف جہاد شروع کیا جو اوباش اور نشئی جوانوں کا مرکز سمجھا جاتا تھا۔

 

 

ہر ہفتے کو یہاں درس کا اہتمام ہوتا ہے جہاں لوگوں کو اسلامی طرز حیات اور یاد خدا کی تعلیم دی جاتی ہے۔

 

لوگوں کا کہنا ہے کہ تین سال کے دوران ڈیڑھ گھنٹہ جو درس کا ہوتا ہے اور اس میں ۱۰۰ سے ۴۰۰ لوگ شریک ہوتے ہیں کبھی ناخوشگوار واقعہ رونما نہیں ہوا ہے۔

 

دروس کے انچارج شیخ آیزاک نے کہا کہ تمام تر مشکلات کے باوجود ہم نے اس سلسلے کو منقطع نہیں ہونے دیا۔

 

شیخ آیزاک نے کہا کہ دیگر ادیان کے بزرگوں سے بھی ملاقات ہوتی رہتی ہے اور جرائم کی کوئی سرحد نہیں۔

ماننبرگ پولیس نے سال ۲۰۱۵ میں اس علاقے کو «خطرناک ترین علاقہ» قرار دیا تھا اور اس علاقے میں ایمبولینس تک پولیس کے بغیر نہیں آسکتا تھا مگر دروس کی وجہ سے ماحول ایسا بدلا کہ پولیس نے علما کو امن لانے کی وجہ سے ایوارڈ دیا. شیخ آیزاکز کا کہنا ہے: یاد خدا سے مننبرگ میں سکون آیا ہے.

 

انکا کہنا تھا: ہمارا ہفتے میں درس صرف ایک دن ہے ممکن ہوتا تو ہر روز درس کا سلسلہ شروع کرتے۔

 

تحقیقاتی مرکز پیو (Pew)  کے مطابق سال ۲۰۱۰ کو جنوبی افریقہ میں ۱،۵ فیصد مسلمانوں کا تھا تاہم اسلام تیزی سے پھیل رہا ہے اور چھ برابر اضافے کے ساتھ انکی آبادی بڑھ رہی ہے۔/

3957121

 

نظرات بینندگان
captcha