ادارہ ثقافت و تعلقات اسلامی کے مطابق «قرآن و اسلام کے رو سے بصیرت کی اہمیت» نشست میں ایرانی ثقافتی سفیر
محمدرضا قزلسفلی، موکونو شہر کے مفتی شیخ عبدالنور کاکَنده، مفتی اعظم، شیخ عمران سالی، مفتی اعظم کے نمایندے، شیخ یاسر کولومبا، ائمہ جمعه و جماعات اور دیگر دانشور و علما شریک تھے۔
یوگنڈا کے مفتی اعظم کے نمایندے عمران سالی نے مسلمانوں کی حالت زار کے حوالے سے کہا: دنیا پرستی تمام مشکلات اور بحرانوں کا سرچشمہ اور وجہ ہے۔
عمران سالی نے ائمه جمعه و جماعات سے کہا کہ وہ اسلامی تعلیمات کے رو سے وحدت و محبت اور بھائی چارگی کے فروغ کے لیے کام کریں اور سنت رسول کے مطابق چلتے ہوئے نفرت انگیز بیانات کو ترک کردیں۔
یوگنڈا کے مفتی اعظم دوم کے نمایندے یاسر کلومبا نے اسلامی اقدار کی اہمیت پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ ائمه جمعه و جماعت اور دیگر علما کا وحدت میں اہم کردار ہے۔
یوگنڈا میں ایرانی ثقافتی سفیر قزلسفلی، نے بصیرت کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ بصیرت سے دوست و دشمن کی پہچان ممکن ہے ۔
انکا مزید کہنا تھا: اسلامی جمہوریہ ایران ن گذشتہ چالیس سالوں سے مسلمانوں کے درمیان وحدت پیدا کرنے کی کاوش کی ہے اور تمام مذاہب کو امن و محبت سے رہنے کا پیغام دیا ہے اور اسی اصول پر ہم یوگنڈا میں کام کررہے ہیں۔/