سری لنکا میں مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ ہونے لگا ہے اور کورونا سے مرے مسلمانوں کے جلانے کے بعد ایک وزیر نے اعلان کیا ہے کہ ملک کے اندر ہزاروں مدرسے بند اور برقع پر پابندی عاید کی جائے گی۔
وزیر برائے اور داخلہ «سارات ویراسکرا» نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ سیکورٹی کے حوالے سے برقع پر مکمل پابندی عاید کرنے کے بل پر اتفاق رائے ہوگیا ہے۔
انکا کہنا تھا کہ ملک میں پہلے کوئی برقع نہیں استعمال کرتا مگر اب اس میں کافی اضافہ ہوگیا ہے اور یہ شدت پسندی کی علامت ہے۔
بدھ مذہب اکثریت والے ملک میں سال ۲۰۱۹ میں ایک کلیسا اور ہوٹل پر دہشت گردی کی وجہ سے بھی عارضی طور پر پابندی عاید کی گیی تھی۔
ویراسکرا کا کہنا تھا کہ ہزاروں مدرسوں کو بند کردیا جائے گا اب ہر کوئی مدرسہ کھول کر من پسند برین واش نہیں کرسکتے۔
سری لنکا کی حکومت نے گذشتہ سال کورونا سے مرے مسلمانوں کو جلانے کا حکم دیا تھا تاہم عالمی سطح پر شدید اعتراضات کے بعد اس حکم کو واپس لے لیا گیا۔/