امارات الیوم کے مطابق قرآنی نمایش بعنوان «کلمات من الشرق» پیر تک جاری رہے گا جہاں اسلامی تاریخ کے نادر اور بہترین فن پاروں کو متعارف کرایا جارہا ہے۔
قرآنی نمایش کے اسٹالز میں سینکڑوں تاریخی نسخے موجود ہیں جو عالم اسلام کے معروف خطاط کے توسط سے لکھے گئے ہیں۔
نمایش میں عثمانی دورکا نایاب قرآنی نسخہ جو سال ۱۸۲۷ سے متعلق بتایا جاتا ہے موجود ہے جو انتہائی نفاست سے لکھا گیا ہے اور اس کے علاوہ دیگر فن پارے اور نسخے بھی موجود ہیں۔
مختلف رنگوں کی آمیزش، سونے کے پانی اور خوبصورت حاشیوں کے ساتھ مختلف قرآنی نسخے اسلامی آرٹ کے بہترین نمونے پیش کرتے ہیں۔
نمایش میں پندرہویں صدی کے نادر قرآنی نمونے جو دورہ تیموریان سے متعلق ہیں اور ایک نایاب نسخہ جو
جو «جوانمرد بن اخی محمد بن بایزید السروری» کے لکھا ہے اور اس وقت کے عربی خطاطی جو عروج پر تھی کا شاہکار نمونہ قرار دیا جاتا ہے۔
نمایشگاہ کو پانچ حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ پہلے حسے میں قرآن کے خطی نسخے، دوسرے حصے میں تصویری پینٹنگز جسمیں مختلف اسلامی مقامات، مکہ اور حج کے نایاب مناظر، تیسرے حصے میں نقشے، چوتھے حصے میں اسلامی خطی نسخے اور پانچویں حصے میں نادر پینٹنگزاور پوسٹرز موجود ہیں۔/