رپورٹ کے مطابق گذشتہ روز سعودی حکام نے اعلان کیا کہ مساجد کے بیرونی اسپیکروں سے آذان کی آواز کو کم کی جائے۔
امور اسلامی کے وزیر عبداللطیف آل الشیخ نے کہا کہ جدید فیصلوں کے مطابق تمام مساجد کو پابند کی جاتی ہے کہ بیرونی اسپیکروں سے صرف آذان نشر کی جاسکتی ہے۔
انکا کہنا تھا کہ فیصلوں میں تاکید کی گیی ہے کہ اسپیکروں سے آذان کی آواز تیز نہ ہو اور ایک تہاِئی والیوم کے ساتھ آذان نشر کی جائے۔
حکم میں کہا گیا ہے کہ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔
وزارت امور اسلامی نے کہا ہے کہ شرعی حکم «لا ضرر و لا ضرار فی الاسلام: اسلام میں نہ اپنے کو اور نہ دوسروں کو ضرر پہننچانے کی اجازت ہے اور اسی طرح محمد بن صالح العثیمین اور صالح بن فوزان الفوزان کے فتووں کی روشنی میں اس بات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
قانون کے مطابق صرف مسجد کے اندر افراد کے لیے تبلیغ کی اجازت ہے اور جو گھروں میں ہیں انکو تبلیغ کی ضرورت نہیں.
نئے فیصلوں کے مطابق مساجد کے اسپیکروں سے تلاوت کی آواز قرآنی کی توہین ہے چونکہ بہت سے لوگ اس پر توجہ نہیں دیتے اور اسی طرح مسجد کے امام کی آواز کو باہر سے سننا بھی ضروری نہیں۔/