حکومت مذہبی بنیاد پر ہجومی تشدد کا انجام دینے والے شرپسندوں کو لگام دے

IQNA

پرتاپ گڑھ :

حکومت مذہبی بنیاد پر ہجومی تشدد کا انجام دینے والے شرپسندوں کو لگام دے

19:23 - June 12, 2021
خبر کا کوڈ: 3509531
تہران (ایکنا) ملک میں کچھ تنظیموں سے وابستہ شرپسند عناصر نے ایک مرتبہ پھر مذہبی بنیاد پر ہجومی تشدد کی مہم شروع کرکے فرقہ وارانہ ہم آہنگی و بھائی چارے کو درہم برہم کرکے اقلیتوں کو خوفزدہ کرنے میں کوشاں ہیں۔

روزنامہ سہارا کے مطابق ملک میں کچھ تنظیموں سے وابستہ شرپسند عناصر نے ایک مرتبہ پھر مذہبی بنیاد پر ہجومی تشدد کی مہم شروع کرکے فرقہ وارانہ ہم آہنگی و بھائی چارے کو درہم برہم کرکے اقلیتوں کو خوفزدہ کرنے میں کوشاں ہیں ،جو جمہوریٹ و آئین کی منافی ہے ۔ پیس پارٹی کے قومی نائب صدر ڈاکٹر عبدالرشید انصاری نے جاری پریس ریلیز کے ذریعہ ہجومی تشدد کے واقعہ کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے حکومت سے شرپسندوں پر قدغن لگانے کا مطالبہ کیا ۔
ڈاکٹر انصاری نے کہا کہ آج حالات ایسے پیدا کیئے جارہے ہیں کہ مسلمان اور اقلیتی طبقے کے لوگ کہیں باہر جانے سفر کرنے سے خوفزدہ ہیں، انہیں خدشہ ہے کہ کہیں شرپسند ان پر حملہ نہ کر دیں ۔غازی آباد کے طالب علم ذیشان ، کامل و شہزاد وغیرہ جیسے متعدد افراد کو مختلف مقام پر ایک منظم سازش کے تحت شرپسندوں نے مذہبی منافرت پر صرف اس لیئے سخت زد و کوب کر رہے ہیں کہ انہوں نے جے شری رام کا نعرہ نہیں لگایا ۔ اس طرح کے واقعات کسی بھی مہذب معاشرے کے لیئے انتہائی شرمناک ہے ۔کسی بھی راہ گیر مسافر پر ہجومی تشدد کے ذریعہ مذہبی نعرہ نہ لگانے پر قاتلانہ حملہ کیئے جانے کی کیا کوئی مذہب اجازت دیتا ہے ؟ کچھ سخت گیر تنظیموں سے وابستہ شرپسند عناصر اقلیتوں پر حملہ ہی نہیں بلکہ ہندو مذہب کو بدنام کر یہ پیغام دے رہے ہیں کہ جو جے شری رام کا نعرہ نہیں لگائے گا اس کو قتل کر دیا جائے گا ۔کوئ مذہب تشدد کی اجازت نہیں دیتا ،لیکن یہ شرپسند عناصر کس کے اشارے پر ہندو مذہب کو بدنام کرنے کے لیئے کوشاں ہیں ۔ ہندوستان جیسے عظیم جمہوری ملک میں ایسے واقعات انتہائی افسوس ناک و ملک کی رسوائی کا سامان ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہجومی تشدد کا انجام دینے والے شرپسندوں کے خلاف کوئی سخت قانونی کارروائی نہ ہونے کے سبب ان کے حوصلے بلند ہیں، اور وہ اس طرح کے واقعات کا انجام دے کر قانون کو چیلنج کر رہے ہیں کہ وہ کچھ بھی غیر قانونی و آئین کے خلاف کام کریں ان کا کوئی کچھ بگاڑ نہیں سکتا ۔ پولیس شرپسندوں کے خلاف سخت کارروائی کے برعکس جو کارروائی کرتی بھی ہے اس میں اتنے پیچ ہوتے ہیں کی وہ جلد ہی رہا ہو جاتے ہیں ۔ مذہبی بنیاد پر ہجومی تشدد کے انجام دینے والے شرپسندوں کی ملک کی کچھ مبینہ ہندوتو وادی تنظیموں کی حمایت کے سبب وہ بے خوف ہیں ۔حکومت ملک کے مفاد میں ایسے ہجومی تشدد کے انجام دینے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرے جس سے فرقہ وارانہ ہم آہنگی و بھائی چارہ برقرار رہ سکے ۔

نظرات بینندگان
captcha