سعودی میڈیا کے مطابق اوقات نماز پر زبردستی یا جبرا دکانوں اور مارکیٹوں کو بند کرنے کے حوالے سے ریفرنڈم آج ہوگا
مذکورہ ریفرنڈم سعودی ولی عھد کی اصلاحات اور وزارت امور اسلامی کی درخواست پر کیا جارہا ہے جسمیں پیٹرول پمپس اور میڈیکل وغیرہ کی جبری بندش بھی جاری ہے۔
اس اقدام کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ سعودی عرب کے سوا کسی اور اسلامی یا عربی ملک میں جبری طور پر دکانوں کو بند نہیں جاتا اور اس حوالے سے کوئی مطنقی حکم بھی موجود نہیں جبکہ تمام دکان اور تاجر عوامی خدمت ہی کرتے ہیں۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ مارکیٹوں کو بند کرنے کے حوالے سے کوئی آیت قرآن یا مستند حدیث وغیرہ موجود نہیں اور آیت قرآن میں صرف نماز جمعہ کے وقت ترک معاملے کی بات کی گیی ہے۔
اگرچہ اس اقدام کو عوامی درخواست پر اٹھایا جارہا ہے لیکن وہابیزم آئیڈیالوجی کے ایما پر مذکورہ فیصلے پوشیدہ نہیں اور اب سعودی ولی عھد بن سلمان کی اصلاحات پر ریفرنڈم منعقد کیا جارہا ہے۔
کچھ عرصہ پہلے سعودی وزیر امور اسلامی نے حکم دیا تھا کہ اسپیکروں سے اذان کی آواز کو کم رکھا جائے جس پر مختلف حلقوں سے اعتراضات کیے جارہے ہیں۔
سوشل میڈیا پر سعودی صارفین «میکروفون پر نماز لوٹا دو» ھیشٹگ ٹرینڈ چل رہا ہے۔/