جمہوریہ داغستان میں یورپی بین المذاہب ڈائیلاگ کا اہم مرکز قایم

IQNA

جمہوریہ داغستان میں یورپی بین المذاہب ڈائیلاگ کا اہم مرکز قایم

9:50 - July 25, 2021
خبر کا کوڈ: 3509868
تہران(ایکنا) داغستان کے نائب مفتی اعظم «احمد ندیر بیگوف» کے مطابق بقائے باہمی کے لیے عظیم بین المذاہب ڈائیلاگ مرکز قایم کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق داغستان کے نائب مفتی اعظم «احمد ندیر بیگوف» نے اسپوٹنیک نیوز سے گفتگو میں کہا کہ اس مرکز میں رسول اکرم کے نام سے ایک مسجد بھی قایم کی جائے گی جبکہ اس کے ساتھ دارالافتاء مرکز، اور حضرت عیسی پیغمبر کے نام سے شاپنگ مال اور پارکنگ بنانے کا اہتمام کیا جارہا ہے۔

 

بیگوف کے مطابق اس مرکز کو بین المذاہب گفتگو کے غرض سے بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ انکا کہنا تھا: «

ہمارا ایمان ہے کہ حضرت عیسی(ع) اور دیگر تمام انبیاء خدا کے نمایندے ہیں جبکہ رسول گرامی اسلام خاتم النبین ہے تاہم ہم حضرت عیسی (ع) کی خوشی میں بھی جشن مناتے ہیں.»

 

مذکورہ مرکز داغستان کے علاقے ماخاچ قلعه میں بنایا جارہا ہے جسمیں پارکنگ، راستے اور مدرسہ و میوزیم بھی شامل ہے۔

 

داغستان کے نائب مفتی اعظم «احمد ندیر بیگوف» کا کہنا تھا کہ میوزیم میں مختلف مذاہب اور اقوام کے وسایل موجود ہوں گے اور چونکہ میوزیم حضرت عیسی کے نام سے منسوب ہے لہذا اس میں مذہب کا رنگ نمایاں ہوگا۔

 

مذکورہ مرکز کاسپیسک شہر کے علاقے ماخاچ قلعه میں قایم کیا جائے گا اور اس میں  حضرت محمد (ص) کی یاد میں اشیاء اور آپ کے گھر کا ماڈل رکھا جائے گا۔

 

مرکز کی مسجد میں ۵۰،۰۰۰ نمازی کی گنجایش ہوگی جو یورپ میں عظیم ترین اسلامی و ثقافتی مرکز شمار ہوگا۔/

3986088

نظرات بینندگان
captcha